• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پریانتھا کمارا قتل کیس کا فیصلہ، 6 کو سزائے موت 9 کو عمر قید، 1 بری

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا قتل کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔

عدالت نے کیس میں 6 مجرموں کو 2 بار سزائے موت سنائی ہے، جن میں تیمور، عبدالرحمان، محمد ارشد، علی حسین، ابو طلحہ اور محمد حمیر شامل ہیں۔

اے ٹی سی لاہور نے کیس میں 9 مجرمان کو عمر قید کو سزائی ہے، جن میں  روحیل امجد، محمد شعیب، احتشام، عمران ریاض، ساجدامین، ضیغم مہدی، علی حمزہ، لقمان حیدر اور عبدالصبور شامل ہیں۔

عدالت نے 72 مجرمان کو 2،2 سال اور ایک مجرم علی اصغر کو 5 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ کیس کے ایک ملزم بلال کو الزام ثابت نہ ہونے پر بری کردیا ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا اور مجرمان کو سزائیں سنائیں۔

اے ٹی سی گوجرانوالہ کی جج نتاشہ نسیم کی عدالت میں پرپانتھاکمارا قتل کیس میں 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

دوران سماعت ملزمان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کیس کے دفاع کا فیصلہ کیا تھا، عدالت نے 14 مارچ بروز پیر پراسیکیوشن کے 14 گواہوں کو طلب کیا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ بالغ اور نابالغ ملزمان کے خلاف علیحدہ چالان جمع کرائے گئے، 80 نامزد ملزمان بالغ ہیں جبکہ 9 نابالغ ہیں۔

پراسیکیویشن نے 46 چشم دید گواہوں کو چالان کا حصہ بنایا تھا جبکہ 10 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی کیس کا حصہ تھی، 55 ملزمان کے موبائل سے ویڈیوز بھی ملی تھیں۔

ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد روزانہ کی بنیاد پر تیز ترین ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کیا گیا۔

سیالکوٹ میں 3 دسمبر کو توہین مذہب کے الزام میں سیکڑوں افراد نے فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور اُس کی لاش جلادی تھی۔

پاکستان نے مقتول کی میت سری لنکن دارلحکومت منتقل کی، جہاں اُن کی آخری رسومات ادا کی گئی۔

قومی خبریں سے مزید