سری لنکن شہری پریانتھا کمارا قتل کیس سے متعلق تحقیقات میں مزید نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے بائیومیٹرک مشین ڈیٹا کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 2 ہزار ورکرز تھے، پریانتھا کےنائب کے طور پر کام کرنے والا وحید بھی جھگڑے کے وقت ساتھ تھا، صورتحال دیکھ کر وحید پریانتھا کو تیسری منزل پر اس کے دفتر لے گیا تھا۔
پولیس تحقیقات کے مطابق وحید نے فیکٹری مالک شہباز بھٹی کے ساتھ مل کر صورتحال سنبھالنے کی کوشش کی تھی، اشتعال بڑھتا دیکھ کر وحید ہی پریانتھا کو چھت پر لےکر گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پریانتھا کمارا سے اپنی طرف کا دروازہ لاک کرنے کا کہہ کر وحید جلدی سے نیچے آ گیا تھا، بدقسمتی سے چھت کی طرف دروازے کی کنڈی نہیں تھی۔
رپورٹ کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 3 سو خواتین ورکرز بھی موجود تھیں، واقعہ بلاک کے 4 میں پیش آیا تھا، خواتین ورکرز کے 3 بلاک میں تھیں، وحید نے خواتین ورکرز کو کے 3 سے نکال کر عمارت کے عقبی حصے میں منتقل کیا تھا۔
پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بروقت محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے خواتین ورکرز محفوظ رہیں۔
پولیس کا بتانا ہے کہ فیکٹری سے لیے گئے10 ڈی وی آر، بائیومیٹرک مشینیں، جائے وقوعہ سے متعلق ویڈیوز بھی پنجاب فرانزک لیب بھجوادی گئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ آنے پر ویڈیوز اور بائیومیٹرک حاضری کو شواہد کا حصہ بنایا جائے گا۔