• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی نہ آسکی

ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی نہ آسکی، کئی کئی گھنٹوں تک بجلی کی بندش نے پنکھے روک دیئے جبکہ شدید گرمی میں سحر و افطار مشکل ہوگیا۔

ملک کے معاشی حب کراچی میں لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی چار سے چھ گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی جبکہ کئی علاقوں میں بجلی بندش کا دورانیہ 8 سے 15 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب کے شہری علاقوں میں آٹھ سے 9 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے۔

پشاور میں بھی شہر اور نواحی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔

شہری علاقوں میں 8 گھنٹے اور دیہات میں 12 گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، بجلی نہ ہونے سے گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ کمرشل صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

شہری کا کہنا ہے کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ روز کا معمول بن گیا ہے، حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمےکے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔

دوسری جانب پیسکو حکام نے کہا ہے کہ صارفین کو بجلی کی مسلسل فراہمی کی کوشش کر رہے ہیں، فیڈرز پر زیادہ لوڈ کے باعث بعض علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

کوئٹہ میں بھی بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، اس حوالے سے ترجمان کیسکو کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں یومیہ 8 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں 12 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ کے دیہی فیڈروں کو یومیہ 6 سے 8 گھنٹے تک بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

حافظ آباد میں گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نواب شاہ میں بجلی کی بارہ سے سولہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سے درزی سخت پریشان اور سراپا احتجاج ہیں، کہتے ہیں بار بار بجلی کی بندش کی وجہ سے کسٹمرز کے عید کے کپڑے کیسے تیار ہوں۔

بہاولپور میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، شہری علاقوں میں چار سے پانچ گھنٹے اور دیہاتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹوں تک پہنچ چکا ہے۔

قومی خبریں سے مزید