• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں یوکرینی فوجیوں کی تربیت شروع،امریکا اور نیٹو جنگ کو ہوا نہ دیں، روس

ماسکو،برلن (نیوز ایجنسیاں )جرمنی میں یوکرینی فوجیوں کی تربیت شروع کر دی گئی جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا اور نیٹو سے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کریں۔ چینی سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے لاوروف نے دعوی ٰکیا کہ روسی عسکری کارروائیاں منصوبے کے تحت آگے بڑھ رہی ہیں اور اگر مغربی قوتیں اس مسلح تنازعے کا حل چاہتی ہیں، تو انہیں کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنی پڑے گی اور وہ جنگ کو ہوا نہ دیں۔ روسی وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ ان کا ملک ڈالر پر انحصار کم کر رہا ہے اور اپنے ٹیکنالوجی سیکٹر کو بھی خود کفیل بنانے کی کوششوں میں ہے۔ چین نے اب تک اس جنگ کی مخالفت میں بیان نہیں دیا ہے اور عموما وہ ماسکو حکومت کے نظریے کی ہی حمایت کرتا آیا ہے۔سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ان کے حوالے سے جوہری جنگ کے بارے میں جو کہا گیا ہے وہ بے بنیاد ہے۔ وہ کسی صورت میں جوہری جنگ کے حامی نہیں ہیں۔انہوں نے عرب ٹی وی کو انٹرویو میں کہاکہ ایٹمی جنگ ہر گز نہیں چھڑنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے رونالڈ ریگن اور میخائل گورباچوف کے جوہری جنگ سے دستبردار ہونے کے اعلان کو دوبارہ اپنانے کا مطالبہ کیا۔لاروف نے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ جوہری جنگ کو روکنے کے لیے ہمارے اقدامات کے بارے میں تذبذب کا شکار تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ روس اور امریکا نے گذشتہ برس جوہری جنگ سے بچنے کی مفاہمت پر اتفاق کیا تھا۔انہوں نے وضاحت کی کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک کی غلطیوں کا اعتراف کیا اور کہا تھا کہ یوکرین نے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے انکار کیا تھا مگر اب وہ دوبارہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ادھرامریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہاہے کہ امریکی افواج جرمنی میں فوجی ساز و سامان کی فراہمی کے ساتھ یوکرینی فوج کو اب تربیت بھی فراہم کر رہی ہیں۔ تربیت کی ذمہ داری فلوریڈا نیشنل گارڈ کو سونپی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا کہ وہ جرمنی میں یوکرین کے فوجیوں کو تربیت فراہم کر رہا ہے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کو سیکھنے میں وہ ان کی مدد کر رہا ہے۔

یورپ سے سے مزید