جنیوا(نیوزڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا 55واں اجلاس شروع ہوا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چائنا سوسائٹی فار ہیومن رائٹس ریسرچ کے متعدد ماہرین اور اسکالرز نے اس اجلاس میں خصوصی افراد کیلئے خدمات اور رازداری کے حقوق کے تحفظ جیسے معاملات پر چین کے منصوبے اور عملی تجربات پیش کیےگوانگ ژو یونیورسٹی میں ادارہ برائے انسانی حقوق کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور چائنا ڈس ایبلٹی ریسرچ ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر ژو لولو نے کہا کہ خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے چین نے متعدد قوانین، ضوابط اور پالیسیاں مرتب کی ہیں اور مربوط تعلیم ،روزگار،اور رکاوٹ سے پاک ماحول کی تعمیرپر عمل درآمد کیا گیا ہے.نارتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا کے پروفیسر گو میا نے کہا کہ ایک طرف تو چین عوامی خدمات کے اشتہارات اور دیگر صورتوں میں صارفین کی ذاتی رازداری اور تحفظ کے بارے میں آگاہی کو بہتر بناتا ہے، دوسری طرف، ذاتی رازداری کے ڈیٹا کے تحفظ کی نگرانی کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کمپنیز کی اہم ذمہ داری کو بھی لاگو کیا جائے گا۔