پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔
شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو مسجد نبوی کے معاملے پر اشتعال انگیز ویڈیو پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا وہ بھتیجے کی رہائی کی بھیک نہیں مانگیں گے، خود بھی گرفتاری کے لیے تیار ہیں۔
شیخ راشد شفیق عمرے کی ادائیگی کے بعد نجی ایئر لائن کی پرواز سے اسلام آباد پہنچے تھے کہ انہیں اسلام آباد ایئر پورٹ پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
شیخ راشد شفیق کے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری، شہباز گِل، انیل مسرت، نبیل مسرت، جہانگیر چیکو، رانا عبدالستار، عامر الیاس بھی ملزم نامزد ہیں۔
مقدمہ 15 معلوم اور 100 سے 150 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
فیصل آباد میں مقدمہ محمد نعیم کی مدعیت میں تھانہ مدینہ ٹاؤن میں درج کیا گیا۔
مقدمے میں توہینِ مذہب کی دفعہ سمیت 4 دفعات لگائی گئی ہیں جن کے تحت ملزمان کو عمر قید ہو سکتی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی زائرین کو ہراساں کر کے شعائرِ اسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ سارا واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پیش آیا۔