• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گری دار میوے کھانے کا درست وقت کونسا ہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

گری دار میوے فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ہیں اور ضروری وٹامنز اور معدنیات کا ذخیرہ ہیں جو کہ مطالعے کے مطابق ہمیں ذیابطیس اور دل کے مسائل جیسی دائمی بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ گری دار میوے وزن کم کرنے کے لیے بہترین ناشتہ بھی سمجھے ہیں کیونکہ ان میں پروٹین اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے۔ ذیابطیس کے مریض بھی اپنی شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے گری دار میوے کا استعمال کر سکتے ہیں۔

اگرچہ اعتدال میں گری دار میوے کھانے کو صحت بخش سمجھا جاتا ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال مضر اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔ ماہرین غذائیت گری دار میوے کھانے کے بہترین وقت اور صحیح مقدار کے بارے میں بتاتے ہیں۔

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ گری دار میوے وٹامن ای، کیلشیم، سیلینیم، کاپر، میگنیشیم اور رائبوفلاوین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ آئرن، پوٹاشیم، زنک اور بی وٹامنز، نیاسین، تھامین اور فولیٹ سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ اس لیے ان کا روزانہ استعمال ہمارے لیے بالکل صحت مند ہے۔

تاہم ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ گری دار میوے ہر کسی کے لیے نہیں ہوتے اور جو لوگ صحت کے کچھ مسائل سے دوچار ہیں انہیں گری دار میوے کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

گری دار میوے کھانے کے قواعد:

ماہرین غذائیت کے مطابق گری دار میوے ہضم کرنے کے لیے بھاری ہوتے ہیں کیونکہ ان میں صحت مند چکنائی، پروٹین، فائبر کی اچھی مقدار ہوتی ہے لہٰذا جب بھی آپ انہیں کھاتے ہیں، یقینی بنائیں کہ آپ انہیں 6 سے 8 گھنٹے تک بھگو دیں۔ 

بھگونے سے اس کی قدرتی گرمی کم ہو جاتی ہے جس سے ہمارے لیے ان سے غذائیت جذب کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

ماہرین نے مزید کہا کہ آپ ان کو خشک کرکے بھی بھون سکتا ہے اور اگر بھگوئے نہیں تو کھا سکتا ہے اور یہ انہیں کچا کھانے سے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔

گری دار میوے کھانے کا بہترین وقت:

ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص صبح کے وقت یا دوپہر یا شام کی چائے کے وقت سب سے پہلے گری دار میوے کھا سکتا ہے۔

ہمیں روزانہ کتنے گری دار میوے کھانے چاہئیں؟

اب زیادہ سے زیادہ ہاضمہ صلاحیت رکھنے والے افراد کے لیے، جو روزانہ ورزش کرتے ہیں، وافر مقدار میں پانی پیتے ہیں اور انہیں کوئی بیماری نہیں ہوتی، ان کے لیے روزانہ ایک مُٹھی گری دار میوے کا استعمال صحت مند ہے۔

گری دار میوے زیادہ کھانے کے مضر اثرات:

ماہرین کا کہنا ہے کہ گری دار میوے کھانے سے بدہضمی، پیٹ میں بھاری پن، گرمی کے مسائل، وزن میں اضافہ، بھوک کی کمی ہو سکتی ہے کیونکہ ان میں 80 فیصد چکنائی ہوتی ہے۔

کِن افراد کو گری دار میوے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ خراب آنتوں کی صحت، ہاضمے کے مسائل، تیزابیت، ڈائریا اور گری دار میوے سے الرجی والے افراد کو گری دار میووں سے اس وقت تک پرہیز کرنا چاہیے جب تک کہ ان کا ہاضمہ بہتر نہ ہو جائے۔

صحت سے مزید