کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹڈاپ اسکینڈل میں نئے مقدمات کے اندارج کے خلاف سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی درخواست میں ایف آئی اے نے جواب داخل کر ادیا ہے ۔جس میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ کیس کے گواہ نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے وزیر اعظم ہاؤس جا کر ٹڈاپ کیس میں 50لاکھ روپے دینے کی ڈیل کی تھی ۔جمعے کو جسٹس ذوالفقار احمد خان کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے ٹڈاپ اسکینڈل میں نئے مقدمات کے اندارج کے خلاف سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی درخواست کی سماعت کی ۔سماعت کے موقع پر ایف آئی اے کی طرف سے جواب داخل کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو36مقدمات میں نامزد کیا گیاہے،جن کا چالان وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں جمع کرادیاگیاہے جبکہ اقبالی گواہ اور وزیراعظم کے سابق ڈپٹی سیکریٹری نے اعتراف کیا ہے کہ 50 لاکھ روپے سابق وزیراعظم کے ذاتی اکاونٹ میں جمع کرائے گئے تھے۔قبل ازیں سابق وزیر اعظم پاکستان سیدیوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف ٹڈاپ اسیکنڈل میں نئے مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے اور ان میں وہی الزامات عائد کیے گئی ہیں جس میں وہ ضمانتیں حاصل کرچکے ہیں اور یہ مقدمات پہلے ہی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت میں زیر سماعت ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم پاکستان کو ایف آئی اے کی جانب سے حراساںبھی کیا جارہا ہے۔ لہذا استدعا ہے کہ ایف آئی اے کونا صرف نئے مقدمات کے اندراج سے روکے بلکہ ہر اساں بھی نہ کیا جائے۔