سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے صاف الفاظ میں کہا کہ فوج کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، مریم نواز اپنی گفتگو پر معافی مانگیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے کل دو بیانات سامنے آئے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے بعد شہباز شریف کا بیان آیا۔
سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پہلے بیان میں کہا کہ عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے، دوسرا بیان دیا کہ مریم نواز کی تقریروں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیئے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نےکبھی کسی ادارے پر تنقید نہیں کی، عمران خان نے ہمیشہ کہا ہے فوج کا ادارہ کمزور ہوگا تو پاکستان کمزور ہوگا، عمران خان نے جس طرح اداروں کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی اس کی مثال نہیں۔
سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک مخصوص طبقے کو اداروں کے خلاف کھیلنے کا موقع دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی کیس میں شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کرنیوالے ڈاکٹر رضوان کے انتقال پر افسوس ہوا، وہ بہت دلیر افسر تھے جنہوں نے کیس کی بہترین تحقیقات کیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے زرداری اور زرداری نے نواز شریف پر کیسز بنائے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی معیشت برے حالات کا شکار ہے، عوام کا اتفاق ہےکہ عمران خان کی حکومت غیرملکی سازش سے ہٹائی گئی، حکمران طبقے کے لیے عوام میں نفرت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منحرف اراکین کےحوالےسے الیکشن کمیشن کو بدھ کو فیصلہ کرنا چاہیے، لیڈرز کو گرفتار کرنے سے ملک میں تقسیم بڑھےگی، ملک میں سیاسی بحران بڑھے تو انتخابات کروائےجاتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں، جھوٹے پرچے کرنے کی روایت کو زندہ نہ کیا جائے۔