پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے وزیر قانون فروغ نسیم کو اصلاحات میں دلچسپی نظر نہیں آئی۔
لاہور میں وکلاء سے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی بھی جدوجہد وکلاء کی شمولیت کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی، 18مئی کو ایوان اقبال میں وکلاء کنونشن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جو جدوجہد کر رہے ہیں، وہ حقوق اور آزادی کی لڑائی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ لاہور بار ایسوسی ایشن نے عمران خان کو خطاب کی دعوت دی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیر قانون فروغ نسیم کی اصلاحات میں اتنی دلچسپی نظر نہیں آئی تھی۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ڈھائی سال سے عبوری ضمانت پر ہیں، ابھی حلف نہیں لیا تھا ایک دن پہلے آکر اپنی پوری انویسٹی گیشن ٹیم کو تبدیل کیا۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد پاکستان میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں، انتخابات جیتنے کے بعد تحریک انصاف کا پہلا کام جوڈیشل ریفارمز ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومتوں کا یہ کام نہیں کہ بار کی حیثیت ختم کردیں، عدالتیں اگر ایک پارٹی کے لیے رات 12 بجے کھل جائیں تو عدالتوں کا کردار مجروح ہوتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رضوان کو دل کا دورہ پریشر کی وجہ سے پڑا، جو بھی ان کے کیسز کی انویسٹی گیشن کر رہا ہے، اس کے ساتھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جن لوگوں نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کیسز کی تفتیش کی، انہیں چن چن کے مارا جارہا ہے، ہماری عدالتیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔