وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات بہت مثبت، نتیجہ خیز اور حوصلہ افزا رہی۔ یہ ملاقات ایک اہم پہلا قدم تھا۔
بلاول بھٹو نے امریکا میں غیرملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں خاص طور پر زراعت، آئی ٹی اور توانائی سے متعلق تجارت کو بڑھانے پر بات کی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو ہر سطح پر امریکا کے ساتھ رابطے جاری رکھنے چاہئیں۔
عمران خان کے امریکا سے متعلق الزامات کے سوال پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے عمران خان کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک بڑے جھوٹ پر مبنی سازش قرار دیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ امریکا کو افغانستان سے متعلق ماضی کی کشیدگی سے نکل کر آگے بڑھنا چاہئے، سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں برسوں رہنے والے کشیدہ تعلقات کے بعد اب دونوں ممالک ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کو اب آگے بڑھ کر وسیع اور گہرے تعلقات بنانے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں پاکستان نے افغان طالبان کی حکومت کے ساتھ رابطہ کرنے پر دنیا پر زور دیا اور اب بھی پاکستان ایسا کرتا رہے گا۔ اس چیز سے قطع نظر کہ ہم افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں دنیا افغانستان کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی۔ وہاں فوری طور پر انسانی بحران اور تباہ ہونے والی معیشت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ افغانستان کی معیشت کا مکمل طور پر بگڑ جانا افغانیوں، پاکستان اور عالمی برادری کے لئے تباہی کا باعث ہوگا۔ پاکستان طالبان پر اپنے وعدے پر عمل کرنے پر بھی زور دے رہا ہے جن میں افغانستان کو دہشتگردی کے لئے استعمال نہ کرنا، لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم سے نہ روکنا اور جامع حکومت کی تشکیل شامل ہے۔