• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سال 1988 کے روڈ ریج کیس میں گرفتار کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو میڈیکل چیک اپ کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سدھو کو آج صبح طبی معائنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات میں پٹیالہ کے راجندرا اسپتال لے جایا گیا۔

اس حوالے سے سدھو کے وکیل نے کہا کہ سدھو نے جیل میں خصوصی خوراک مانگی ہے، ڈاکٹروں کا ایک بورڈ اسپتال میں نوجوت سدھو کا تفصیلی طبی معائنہ کرے گا۔

وکیل نے کہا کہ ڈاکٹرز کا بورڈ دیکھے گا کہ کون سی خاص خوراک کی ضرورت ہے اور پھر وہ اپنی رپورٹ مقامی عدالت  میں پیش کرے گا۔

سدھو کے وکیل کے مطابق وہ گندم، چینی، میدہ اور کچھ دیگر کھانے کی اشیاء نہیں کھا سکتے، وہ بیر، پپیتا، امرود، دودھ سمیت کھانے کی وہ اشیاء لے سکتے ہیں جن میں فائبر اور کاربوہائیڈریٹ نہیں ہوتے۔

 58 سالہ کانگریس لیڈر ایمبولزم جیسی طبی حالت میں مبتلا ہیں اور انہیں جگر کی بیماری ہے۔ 2015 میں، نوجوت سدھو کا دہلی کے ایک اسپتال میں ڈیپ وین تھرومبوسس (DVT) کا علاج بھی کرایا گیا۔

DVT ایک گہری رگ میں خون کے جمنے کی وجہ سے ہوتا ہے جو عام خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ہے۔

روڈ ریج کیس کیا ہے؟

روڈ ریج مقدمے میں یہ الزام شامل ہے کہ 27 دسمبر 1988 کو سدھو نے کار پارکنگ میں بحث کے دوران گرنام سنگھ نامی شخص کے سر پر مکّامارا تھا جس سے اس کی موت ہوئی تھی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے سدھو پر 1000روپے جرمانہ عائد کرکے انہیں رہا کردیا تھا، تاہم اس حوالے سے ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان نے نظرثانی درخواست دائر کی تھی، جس میں ان کو سزا سنائی گئی۔

سدھو نے بھارتی سپریم کورٹ کے پہلے کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خلاف روڈ ریج کیس کا دائرہ بڑھانے کی درخواست کی مخالفت کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ گرنام سنگھ کی موت ضرب لگنے سے ہوئی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید