بے وفا دیکھ چُکے ہم تو محبت تیری
اب کسی اور پہ دیکھیں گے عنایت تیری
ہم کو بھی یاد رہے، تیرے کرم کے قصّے
پھر بھی ہم لب پر نہیں لاتے شکایت تیری
تُو مجھے بھول بھی جائے تو نہیں ہے کوئی غم
خانۂ دل میں سجا رکھی ہے صُورت تیری
دیکھ کر اپنے ستم، اتنا پشیمان نہ ہو
ہم سے دیکھی نہیں جاتی یہ حالت تیری
زخم کھا کر بھی سجایا ہے تبسّم لب پر
سامنے غیر کے اڑ جائے نہ رنگت تیری
(شگفتہ بانو، لالا زار، واہ کینٹ)