سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے آئین کے ماتحت اور جوابدہ ہیں۔
ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وہ سیاسی کارکنان اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی جانب سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ریاستی ادارے آئین کے ماتحت اور جوابدہ ہیں، لہٰذا اس درخواست کو امتیازی نہیں لیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کے قتل کے ٹرائل پر صدارتی ریفرنڈم کا فیصلہ ہو جانا چاہیے، سیاسی کارکنان ناصر بلوچ، اویس ٹوٹی، اویس بیگ، عثمان غنی کو سزائے موت پر نظرثانی ہونی چاہیے۔
رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ اسے ریاست کی جانب سے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا جائے، جن سیاسی کارکنان کوجمہوری جدوجہد میں کوڑے مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی جدوجہد کو تسلیم کیا جانا چاہیے، سیاسی کارکنان کو اغوا کیا گیا، ان پر تشدد کیا گیا، چادر اور چاردیواری کی خلاف ورزی کی گئی۔
پی پی سینیٹر نے کہا کہ خواتین سیاسی کارکنان کو تنہائی میں قید کیا گیا، اگر ریاست کو احساس ہے تو پھر بنیادی حقوق کے اطلاق کو پسندیدہ طبقات تک محدود نہ کیا جائے۔
رضا ربانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سچائی اور مفاہمتی کمیشن قائم کیا جائے، مفاہمتی کمیشن متاثرین کی نشاندہی کرکے ریاست کی جانب سے حقوق کی خلاف ورزی کو تسلیم کرے۔