سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی شہباز گل لسانیت کی آگ بھڑکانے لگے۔
خیبر پختون خوا میں شہباز گِل حکومت کے خلاف نفرت کی فصل بونے لگے، مرنے مارنے کی دھکیاں دینے پر اتر آئے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں وہ لوگ رہتے ہیں جو ایک تھپڑ کا جواب 10 نسلوں تک دینا جانتے ہیں۔
شہباز گل نے مزید کہا کہ حکومتی کارروائی کے جواب میں جو ہتھیار یہ نکال کر لائیں گے، اس کا تو حکومت کو پتہ بھی نہیں چلے گا۔
لانگ مارچ کی ناکامی کے بعد تحریک انصاف کے غیر سیاسی اور غیر منتخب شدہ چہرے ملک بھر میں آگ لگانے کی تیاری کرنے لگے۔
پنجاب حکومت سے نکالے گئے اور پھر عمران خان کے معاون خصوصی بننے والے غیر منتخب شدہ پی ٹی آئی کے رکن اور امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر شہباز گل کس طرح الزامات، نفرت اور لسانی بنیادوں پر لوگوں میں آگ بھڑکا کر اقتدار تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے خیبر پختون خوا میں بیٹھ کر لسانی بنیادوں پر نفرت کی آگ لگانا شروع کردی۔
لانگ مارچ کی ناکامی کا جواب مؤثر سیاسی حکمت عملی سے دینے یا پھر بدلہ خود لینے کا اعلان کرنے کی بجائے امریکی گرین کارڈ ہولڈر شہباز گل نے خیبر پختون خوا کے غیور پٹھانوں کو اس آگ میں جھونکنے اور ملک میں فساد برپا کروانے کی حکمت عملی پر عمل شروع کردیا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ آپ کو پتا ہے کون لوگ ہیں یہ؟ یہ جواب 10 نسلوں تک دینا جانتے ہیں۔
شہباز گل نے پشتون عوام کو اُکساتے ہوئے امریکا سے ان کی 20 سالہ جنگ کا بھی ذکر کیا اور کوشش کی کہ جذبات کو اُبھارنے کے لیے جس حد تک ممکن ہو الفاظ کا استعمال اور ٹچ استعمال کیا جائے۔
انہوں نے وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کو ہتھیاروں والا تو قرار دیا مگر ساتھ ہی پشتون کیا کیا ہتھیار نکال کر لائیں گے؟ یہ بھی دھمکایا۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت کا دعوی تھا کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ میں اسلحہ بردار لوگ شامل ہیں، جو ملک میں فساد کروانا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے مارچ کو روکنے کے اقدامات کرنا پڑے۔
اس کا اعتراف خود عمران خان نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کیا۔