راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) تحصیل راولپنڈی میں 15ہزار کے لگ بھگ کھیوٹ بلاک اور 37سو سے زیادہ انتقالات کا اندراج زیرالتواء ہونے سے شہریوں کو لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہونے کے باوجود سخت مسائل کا سامنا ہے‘ جس کیلئے محکمہ مال نے باقاعدہ تین نکاتی حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے اور تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو اس سلسلے میں ایک ہفتہ کے اندر اندر سرٹیفکیٹ دینے کا پابند کیا گیا ہے۔ عوامی مسائل‘ شکایات اور بلاک کھیوٹ کے ایشو پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر راولپنڈی عارف رحیم کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں سروس سنٹر روات کے عملہ کے علاوہ تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز‘ تحصیلداروں اور دیگر عملہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں 3نکاتی حکمت عملی پر تحصیل سربراہوں سے ایک سرٹیفکیٹ طلب کیا گیا ہے جس میں وہ تصدیق کرینگے کہ اُنکی تحصیل میں کوئی کھیوٹ غیر ضروری طور پر بلاک نہیں‘ سروس سنٹرز/سروس ڈیلیوری کے حوالے سے کوئی شکایات نہیں‘ اور سب سے اہم کہ اُنکے پاس کوئی ایسا انتقال زیرالتواء نہیں جو کمپیوٹر سکین نہ ہوا ہو۔ اسسٹنٹ کمشنرز سے کہاگیا ہے کہ اگر کسی جگہ کوتاہی موجود ہے تو ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق بلاک کھیوٹ کی آڑ میں فرد کے اجراء اور انتقال کے اندراج میں تاخیر کے باعث عوام کو بے پناہ شکایات ہیں۔ بلاک کھیوٹ کا معاملہ حل کرنے کیلئے تحصیل راولپنڈی میں اسسٹنٹ کمشنر صدر نے 30اپریل کی ڈیڈ لائن دی تھی لیکن تاحال17ہزار بلاک کھیوٹ میں سے 15ہزار ابھی تک بلاک ہیں۔ پنجاب حکومت نے لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کا کام 100فیصد مکمل کرنے کیلئے 30جون کی ڈیڈلائن دی ہوئی ہے۔