• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی لانڈرنگ کیس، شہباز اور حمزہ کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع




وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع کردی گئی۔

لاہور کی خصوصی عدالت میں منی لانڈرنگ کیس پر سماعت ہوئی، عدالت نے کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی۔

عدالت کی جانب سے شریک ملزمان کے وکلا کو ضمانت کی توثیق کے لیے آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسپیشل کورٹ سینٹرل نے سلمان شہباز سمیت پیش نہ ہونے والے 3 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

عدالت نے ایف آئی اے کو ملزمان کے وارنٹس کی تعمیل کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر سلمان شہباز، طاہر نقوی اور ملک مقصود کے وارنٹ پر رپورٹ پیش کریں۔

حمزہ شہباز کے وکیل کے دلائل مکمل

وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔

دوران سماعت انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال تک تحقیقات کی گئیں، ایف آئی اے کوئی شواہد ریکارڈ پر نہ لا سکی، پچھلے دور میں بدترین سیاسی انجینئرنگ کی گئی۔

وکیل امجد پرویز نے یہ بھی کہا کہ لاہور ہائیکورٹ بھی سیاسی انجینئرنگ کو حقیقت قرار دے چکی ہے، مشتاق چینی کے بارے میں کہا گیا کہ وہ شامل تفتیش ہوا، ان کو نہ گواہ بنایا گیا نہ ملزم بنایا گیا۔

حمزہ شہباز کے وکیل کا کہنا تھا کہ باپ بیٹا جب جیل میں تھے تو ایف آئی اے نے دونوں کو شامل تفتیش کیا، گزشتہ دور میں اپوزیشن لیڈرز کو دبانے کیلئے حکومتی مشینری کا استعمال کیا گیا۔

شہباز اور حمزہ کی گرفتاری مطلوب ہے، ایف آئی اے

فاضل جج نے استفسار کیا کہ کیا ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری مطلوب ہے؟ جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز دونوں کی گرفتاری مطلوب ہے، دونوں ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ایف آئی اے کے وکیل غلط بیانی کر رہے ہیں ملزمان شامل تفتیش ہوئے ہیں، سابقہ دور حکومت کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ اپوزیشن لیڈرز کو تحویل میں رکھا جائے۔

خیال رہے کہ امجد پرویز پچھلی سماعت پر شہباز شریف کی جانب سے دلائل مکمل کرچکے ہیں۔ 

قومی خبریں سے مزید