لاہور(سٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ زرداری کی پالیسیاں پرویز مشرف کی پالیسیوں کا تسلسل تھا اور نواز شریف کی پالیسیاں زرداری کی پالیسیوں کا تسلسل ہیں،ہم چھوٹے بڑے سب چوروں کا احتساب چاہتے ہیں ،پانامہ لیکس تو چھوٹی سی بات ہے معاملہ بہت آگے بڑھ چکا ہے،بیوروکریسی اور چھوٹے لیول کے افسران کے گھروں کے قالینوں اور پانی کی ٹینکیوں سے خزانے برآمد ہورہے ہیں ۔ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک جاری ہے اگر حکومت نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا نوٹس نہ لیااورکرپشن کے خاتمے کیلئے متفقہ ٹی او آرز پر عملدرآمدنہ کیاتو پھرعوام کوجھونپڑیوں اور گائوں گائوں سے نکال کر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرونگا،خیبرتاکراچی کامیاب ٹرین مارچ کے بعد ترچ میر کے بیٹوں کے پاس آیا ہوںاور اب دوبارہ چترال سے ایک نئے عزم اور جذبے کے ساتھ ایک نئے مارچ کا آغاز کررہاہوں ،انگریز کی وفادار اشرافیہ کے پاس عوام کیلئے کوئی وقت نہیں ،یہ لوگ اپنے کتوں اور بلیوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں مگر غریب کے پاس بیٹھنا گوارہ نہیں کرتے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولوگرائونڈ چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،جلسہ سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ، صاحبزادہ طارق اللہ ، حاجی مغفرت شاہ، مولانا عبد الاکبرچترالی اورمولانا جمشیداحمد نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق کا لواری ٹنل پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران طبقہ عوام کا نہیں , امریکہ کاوفادارہے ۔حکمرانوں کا ہر فیصلہ اور منصوبہ امریکہ کی خوشنودی کیلئے ہوتا ہے ۔یہ ملک میں صرف حکمرانی کیلئے آتے ہیں ۔ان کا علاج اور تعلیم باہر،ان کا اٹھنا بیٹھنا اور زندگی کے تمام معاملات مغرب اور یورپ کے ساتھ ملتے ہیں ۔ یہ لوگ اپنے ملک کا کلچر تک نہیں جانتے بلکہ اس کلچر سے بھی نفرت کرتے ہیں ۔پاکستان میں روزانہ 12ارب سے زیادہ کرپشن ہوتی ہے جو سالانہ چار ہزار تین سو اکیاسی ارب بنتے ہیں، جب تک اس کرپشن کا راستہ نہیں روکا جاتا پاکستان کا مستقبل محفوظ نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن حکمران طبقے کی کرپشن اور لوٹ کھسوٹ نے ملک کو قرضوں کی زنجیروں میں جکڑاہوا ہے ۔لٹیروں نے ہماری آنے والی نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور امریکہ کے قرضوں میں جکڑدیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کو کنٹرول کرکے پاکستان کے تمام قرضے اتارے جاسکتے ہیں اور پاکستان کا ترقیاتی بجٹ دوگنا ہوسکتاہے۔ سراج الحق نے کہا کہ لواری ٹنل منصوبے کو شروع ہوئے گیارہ سال گذرنے کو ہیں ہماری ایک نسل انتظار میں گزر گئی مگر لواری ٹنل مکمل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں اس ملک کی اشرفیہ کے نام ہیں۔ مسلم لیگ والے خفا ہوتے ہیں کہ آپ ہمارے وزیر اعظم کا نام نہ لیں۔تو مجھے بتایا جائے کہ میں کس کا نام لوں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا ایک سمندر جو پانامہ لیکس ،وکی لیکس،دبئی لیکس،لندن لیکس،سوئس لیکس کے نام سے مشہور ہے۔ان لیکس میں سوائے جماعت اسلامی کے ان سیاستدانوں کے نام ہیں جنہوںنے ملک سے لوٹ کر پیسہ بیرونی ممالک میں منتقل کیاہے۔