وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے گستاخانہ بیانات پر معافی نہ مانگی تو حقیقت مزید کھل جائے گی کہ بھارت سیکولر یا جمہوری نہیں ہندو بالادستی کا ملک ہے۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ جرمنی کی وزیر خارجہ کو دورۂ پاکستان پر خوش آمدید کہتے ہیں، جرمنی پاکستان کا یورپی یونین میں سب سے بڑا شراکت دار ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے واقعات پر تشویش ہے،گستاخانہ بیان سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، ہماری ترجیح دنیا کے ساتھ اچھے روابط ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور خود میں دہشت گردی کا شکار ہوا ہوں، امید ہے افغان حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے گی، ہمیں افغانستان سے مزید مہاجرین کی آمد کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 97 فیصد لوگ خط غربت کے نیچے جا رہے ہیں، افغان حکومت کو عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا، افغانستان سے انہیں نکالنے کی کوشش کررہے ہیں جن کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میری ترجیح پاکستان کی معاشی سفارتکاری کا فروغ ہے، ہماری توجہ ٹریڈ، ناٹ ایڈ پر مرکوز ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ یوکرین پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم یوکرین میں جنگ کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں، تمام تنازعات کو بالآخر بات چیت سے ہی حل ہونا ہوتا ہے، ہم روس یوکرین جنگ کے مذاکراتی حل پر زور دیتے رہیں گے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے چین اور دنیا کے درمیان سفارتی تعلقات شروع کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرد جنگ کا حصہ بننے کے بجائے چین امریکا میں پل کا کردار ادا کریں گے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ بھارت کے یک طرفہ اقدامات کے باعث دو طرفہ بات چیت کا عمل متاثر ہوا ہے، بھارت اب ایک ہندوتوا انڈیا ہے، بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات بات چیت کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔
نیوز بریفنگ میں جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا کہ افغان صورت حال سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا، خواتین کی حقوق معاشرے میں اہمیت کے حامل ہیں، افغانستان کو انسانی بحران کا سامنا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے باہمی تجارت کے فروغ پر بات چیت کی ہے، مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی حمایت کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل بات چیت کے ذریعے ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک پاکستان آئی ہیں، انہیں وزیر خارجہ نے دفتر خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات بھی ہوئی ۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ساتھ جرمن وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔