اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ آج بجٹ پیش ہو جائے گا، چیف سیکریٹری اور آئی جی کو اسمبلی میں پیش ہونا ہو گا۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ہمیں کسی کو بھی بلانے کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ معافی مانگنا پڑے گی، یہ ہاؤس کا معاملہ ہے، سارے معاملات طے کریں گے تو آگے بجٹ کا پروسِس چلے گا۔
چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ یہ لوگ اسمبلی میں اجنبی شخص کو لے آئے ہیں، میں اسے ہاؤس میں نہیں بٹھا سکتا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ اسمبلی کا آدھا اسٹاف یہ اٹھا کر لے گئے، ہم آدھے اسٹاف کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ بھی ایوان میں ایک ممبر ہیں، انہیں بھی رولز کے مطابق چلنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ممبران کے خلاف کیسز بنائے گئے، ایوان میں ہماری تعداد ان سے زیادہ ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجٹ پیش ہو جائے گا، ایوان میں بچے آ گئے ہیں، انہیں سمجھ نہیں ہے، ہاؤس اس طرح نہیں چل سکتا۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے آج کے بجٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوپہر 1 بجے اسپیکر پرویز الہٰی کی زیرِ صدارت ہو گا جس میں 23-2022ءکا بجٹ پیش کیا جائے گا۔
ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا جائے گا، اجلاس میں پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 ء میں ترامیم بھی پیش ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبۂ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ ایوان میں پیش نہیں کیا جا سکا۔
6 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس، ہنگامہ آرائی کے باعث 1 گھنٹے التواء کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو اسپیکر پرویز الہٰی نے رولنگ دیتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکریٹری کو بھی ہاؤس میں لانے کا حکم دیا اور اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 1 بجے تک ملتوی کردیا۔