وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک بلوچستان کے مسائل حل نہیں کر لوں گا۔
وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر بلوچستان کے شہر گوادر پہنچے ہیں، دورے میں وفاقی وزراء مولانا اسعد محمود، نوید قمر، شاہ زین بگٹی اور احسن اقبال بھی ان کے ساتھ ہیں۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے انہیں گوادر میں ترقیاتی منصوبوں اور امن وامان پربریفنگ دی، وزیرِ اعظم نے گوادر بزنس سینٹر میں ماہی گیروں کے مسائل سنے۔
گوادر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دورے کا مقصد گوادر اور بلوچستان کے عوام سے ملاقات کرنا ہے، گوادر کا عظیم منصوبہ صوبے کے عوام کے لیے ترقی و خوش حالی لائے گا، صوبے کے عوام کے مسائل کے حل کے بغیر یہاں کی ترقی بے معنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو کشتیوں کے انجن میرٹ کی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے، انہیں 3 ماہ کے اندر 2 ہزار انجن فراہم کر دیے جائیں گے، گوادر اور بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہیں، گوادر کو پانی کی فراہمی کے لیے پائپ لائنیں تبدیل کرنے کا کام بھی شروع ہو گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ نئی پائپ لائنیں بچھانے کے بعد ستمبر میں پانی کی فراہمی شروع ہو جائے گی، چین پاکستان کا ایک بہترین دوست ہے، چین نے گوادر کے شہریوں کے لیے 3700 سولر یونٹس تقسیم کیے ہیں، بجلی کے فراہمی سے متعلق ایران تعاون کے لیے آمادہ ہے، وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر اور کویت بھی پاکستان کے بہترین دوست ہیں، مشکل وقت میں چین نے ہزاروں میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے، سعودی عرب نے لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لیے ڈیڑھ سو ارب ڈالر فراہم کیے۔
وزیرِ اعظم شہبا زشریف نے کہا کہ چین نے حالیہ دنوں میں 2 اعشاریہ 3 ارب ڈالر قرض فراہم کیا ہے، چین کے صدر نے پہلی گفتگو میں ہی مدد کی یقین دہانی کرا دی تھی، جو ملک میں سرمایہ کاری کرتا ہے، ان کی حفاظت کرنی چاہیے، غیر ملکی سرمایہ کاری سے پاکستان خوش حال ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام سے اپیل ہے کہ ذاتی پسند ناپسند سے بالا تر ہوں، اگر سرمایہ کاروں کو سیکیورٹی نہیں دی تو وہ واپس چلے جائیں گے، ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہو گا، قرض پر کب تک ملک چلے گا، ہمیں قرض لینے کے بجائے صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں میں خود کفیل ہونا ہو گا۔
وزیرِ اعظم کا مزید کہنا ہے کہ گوادر میں ایئر پورٹ اور اسپتال جلد مکمل کرائیں گے، وزیرِ اعلیٰ گوادر میں اسپتال کا منصوبہ جلد مکمل کرائیں، غیر قانونی ٹرالنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، گزشتہ حکومت نے گوادر اسپتال کا کام روکے رکھا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ رونے دھونے سے کچھ نہیں ہو گا، ہمیں ہمت کرنا ہو گی، ماضی سے سبق حاصل کرنا ہو گا، سب پاکستان میں کام کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے محافظ بن جائیں، 3 سال کے دوران بریک واٹر کے منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فشر کالونی کے لیے 200 ایکڑ زمین فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ سرپرستی گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور انڈس اسپتال کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے۔
مفاہمتی یادداشت کے مطابق گوادر میں 100 بستروں پر مشتمل بین الاقوامی معیار کا اسپتال بنایا جائے گا، بین الاقوامی معیار کا یہ اسپتال مقامی لوگوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولتیں فراہم کرے گا۔
اعلامیے کے مطابق اسپتال کی جلد تکمیل کے بعد اس کا انتظام انڈس اسپتال سنبھالے گا، اسپتال کی تکمیل سے گوادر کے لوگوں کو علاج کے لیے بڑے شہروں میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔