• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بارے میں ماضی کی ٹیم مینجمنٹ نے جو رپورٹ پی سی بی کو جمع کرائی اور جس کی بنیاد پر انہیں ٹیم سے دور رکھ کر نقصان پہنچایا گیا ہے اس کو عوام کے سامنے لایا جائے اور بتایا جائے کہ میں نے یہ غلطیاں کی ہیں اور پھر میری وضاحت بھی لی جائے اور ارباب اختیار اس کے بعد کوئی فیصلہ کریں۔

احمد شہزاد 2019 میں سری لنکا کے خلاف آخری مرتبہ ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شامل کئے گئے تھے، ان کے بارے میں سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کے دور میں 2015-16 میں ایک رپورٹ جمع کرائی گئی تھی جس میں احمد شہزاد کے رویے کے بارے میں تفصیلی لکھا گیا تھا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لئے ان کو ٹیم سے دور رکھا جائے جس کے بعد وہ کچھ وقت ہی ٹیم کا حصہ بن سکے لیکن اب مسلسل ٹیم سے باہر ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد شہزاد نے کہا کہ مجھے خود نہیں پتہ کہ مجھے کنڈیشنگ کیمپ میں کیوں نہیں بلایا گیا، حالانکہ اس کیمپ میں 60 لڑکوں کو بلایا گیا تھا لیکن اس کا درست جواب تو وہی دے سکتے ہیں جنہوں نے کھلاڑیوں کو منتخب کیا، میں بھی کیمپ میں شامل ہو کر ایک معیاری ٹریننگ کرنا چاہتا تھا، اعلیٰ سطح پر ٹریننگ کا اپنا طریقے کار ہوتا ہے اور اس سے فائدہ ہوتا ہے۔

پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن میں نہ کھیلنے کے حوالے سے احمد شہزاد نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میرا گھر ہے، کوئٹہ کی ٹیم نے ہمیشہ اچھی کرکٹ کھیلی ہے، اتار چڑھاؤ آتے ہیں امید ہے کہ اب ایک بار پھر کوئٹہ ٹیم مثالی کرکٹ کھیلے گی، مجھے خود بہت دکھ ہے کہ میں پی ایس ایل نہیں کھیل سکا لیکن کیوں نہیں کھیل سکا اس کا آپ کی طرح مجھے بھی علم نہیں ہے۔

احمد شہزاد کہتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے بارے میں چند برس پہلے جو رپورٹ دی گئی اس کا میرے کیریئر پر منفی اثر پڑا، میری شہرت کو نقصان کو پہنچا، رپورٹ میں جو لکھا گیا اس کی وضاحت ہونی چاہیے کیونکہ مجھے اس کا بہت نقصان ہوا، مجھے پتہ تو ہونا چاہیے کہ رپورٹ ہے کیا اور میں نے غلط کیا کیا ہے اور ایک ہی سیریز میں ایک ہی کوچ کے ہوتے ہوئے میں نے ایسا کیا غلط کر دیا کہ رپورٹ کا ایک پلندہ تیار کیا گیا۔

تینوں فارمیٹ میں سنچریز بنانے کا اعزاز رکھنے والے احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ میں کنڈکٹ کے تحت تمام چیزیں کررہا ہوں، میں نہیں چاہتا کہ غلط رویہ اختیار کروں، میں اچھے انداز سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے ایسا کیا غلط کیا ہے جو مجھے کارنر کرنے کی کوشش کی گئی ہے، میں نے رپورٹ کے بارے میں جاننے کی بہت کوشش کی لیکن مجھے کچھ حاصل نہیں ہوا، مجھے سری لنکا کے خلاف آخری سیریز میں پورا موقع ہی نہیں دیا گیا، ایک میچ میں اوپنر کھلایا اور دوسرے میں ون ڈاؤن پھر پریشر میں آکر باہر کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بس میں چاہتا ہوں کہ رپورٹ کو پبلک کیا جائے جس کی بنیاد پر مجھے ٹیم سے باہر کیا گیا ہے، میں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا، میرے پاس بھی اپنے دفاع کے لئے بہت کچھ ہے اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو مجھے اس کا بتایا جائے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید