• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 54 افراد جاں بحق

بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، مختلف واقعات میں اموات کی تعداد 54 ہوگئی ہے۔

قلعہ سیف اللّٰہ میں تنگی ڈیم ٹوٹنے سے متعدد علاقے زیر آب آگئے۔ پاک افغان سرحدی دیہات کی رابطہ سڑکیں بھی بہہ گئیں۔

کان مہتر زئی میں ڈیم میں شگاف پڑگیا جبکہ پشین، قلعہ سیف اللّٰہ، مسلم باغ، قلعہ عبداللّٰہ، ژوب میں سات ڈیم ٹوٹ گئے۔

سیلابی ریلا خانہ بدوشوں کی جھونپڑیاں اور مویشی بہالے گیا، ریلے کے بہاؤ میں دو خواتین اور تین بچے لاپتا ہوگئے۔

پشین میں ریلے نے کچے مکانات گرادیے، ریلے میں بہہ کر عورتوں اور بچوں سمیت 5افراد جاں بحق جبکہ کئی افراد لاپتا ہوگئے ہیں۔

پنجگور میں بارش کے باعث گھر کی دیوار گرنے سے 4 بچے جاں بحق ہوئے۔

بارش کی وجہ سے بلوچستان پنجاب شاہراہ مختلف مقامات پر بند کردی گئی ہے۔ رابطہ پل بہہ جانے سے کوہلو سے کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج اور لیویز کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے بارشوں سے جاں بحق ہر فرد کے خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کا حکم دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس رقم کا 50 فیصد وفاق اور 50 فیصد صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔

قومی خبریں سے مزید