بھارت کی سپریم کورٹ نے پچھلے مہینے گرفتار کیے گئے مسلم صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کر دیا لیکن وہ ایک دوسرے مقدمے کی وجہ سے پولیس کی حراست میں ہی رہیں گے۔
محمد زبیر نے ایک فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ بنائی تھی اور وہ بھارت میں مسلم اقلیت کے خلاف ہونے والے حکومتی اقدامات پر تنقیدی ٹوئٹس کرتے تھے۔
محمد زبیر کو ہندوؤں کی مذہبی شخصیات کی توہین کا الزام لگا کر گرفتار کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے محمد زبیر کو 5 روز کی ضمانت پر رہا کیا اور انہیں ٹوئٹ کرنے یا کسی بھی الیکٹرانک شواہد میں رد و بدل نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔