بھارت کے دارالحکومت دہلی کی پولیس نے 2018ء کے ایک ٹوئٹ کو بہانہ بنا کر گرفتار کیے گئے مسلم صحافی محمد زبیر پر نئے الزامات لگا دیئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے محمد زبیر پر مجرمانہ سازش اور ثبوت کو تباہ کرنے کے تازہ الزامات لگائے گئے ہیں۔
دہلی پولیس نے نئے الزامات کو ایف سی آر اے یا فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ کے سیکشن 35 کے ساتھ شامل کیا ہے۔
دہلی پولیس نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کو بتایا ہے کہ مجرمانہ سازش اور ثبوت کو تباہ کرنے کے الزامات ایف آئی آر میں ایف سی آر اے کی دفعہ 35 کے ساتھ شامل کیے گئے ہیں۔
دوران سماعت دہلی پولیس نے عدالت سے مسلم صحافی محمد زبیر کی 14 دن کے لیے جوڈیشل کسٹڈی بھی مانگی ہے جبکہ گرفتار صحافی محمد زبیر کے وکیل نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔
خیال رہے کہ دہلی پولیس نے مسلم صحافی محمد زبیر کو 27 جون کو 2018ء کے ایک ٹوئٹ کو بہانہ بنا کر گرفتار کیا تھا اور ان پر لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔