اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی صحت یابی کے حوالے سے ڈاکٹر مطمئن ہیں وزیر اعظم کی واپسی ڈاکٹروں کی ہدایت کی روشنی میں ہو گی، بجٹ تین جون کو ہی پیش ہو گا ،نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کیلئے وقت تبدیل کرنا مناسب نہیں،پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ محصولات کے ہدف پر نظرثانی نہیں کر رہے، بجٹ میں پانچ درآمدی شعبوں پر خاص توجہ دی جائے گی، زراعت، ٹیکسٹائل اور برآمدات کے شعبے کو ریلیف ملے گا، مردم شماری کیلئے سب سے اہم کردار پاک فوج کا ہے، پاک فوج اس وقت دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے، اوریہ آپریشن حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، جیسے ہی یہ آپریشن مکمل ہوجاتا ہے اور دو صوبے مہاجرین کا معاملے حل کر لیتے ہیں تو پھر مردم شماری کرائیں گے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ہی ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی کانفرنس تنظیم کی کامسٹیک جنرل اسمبلی کے اختتامی اجلاس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کامیاب معاشی پالیسیوں کے ذریعے پہلے تین سال معاشی استحکام پر کام کیا ہے ‘اب نئے مالی سال سے گروتھ اسٹریٹجی پر کام کیا جائے گا، گذشتہ 3 برسوں کے دوران ہماری جی ڈی پی میں بھی نمایاں اور ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، آنے والے برسوں میں اسے مزید آگے لیکر جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خسارہ کم کرنے کیلئے برآمدات بڑھانے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، یہی ذریعہ ہے جس سے خسارہ کم کیا جاسکتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زیر التواء ریبٹس کے کیسز بجٹ منظور ہونے کے بعد 15؍ اگست تک کلیئر کر دیں گے جسکا مقصد کاروباری طبقے کو انتظار سے بچانا ہے۔