پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارے ایم پی اے مسعود مجید کو مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے دے کر ترکی پہنچا دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے پہلے حکمران اتحاد اور پی ٹی آئی کے ایک دوسرے پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات سامنے آگئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ رحیم یار خان سے ہمارے ایم پی اے مسعود مجید 40 کروڑ روپے لے چکے ہیں، مسعود مجید چالیس کروڑ لے کر ترکی پہنچ چکے ہیں، عطا تارڑ نے ہمارے ایم پی اے سے رابطہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ اور ان کے 12 اتحادیوں کی شکست فاش ہوئی، پنجاب کے عوام کا فیصلہ ہے کہ تحت لاہور تحریک انصاف کا حق ہے، اس وقت پنجاب اسمبلی میں ہمارے پنجاب میں ایک انتخاب پراثر انداز ہونے کے لیے شیطانی کھیل شروع کیا گیا ہے، ملک کا وزیرداخلہ کہہ رہا ہے کہ پانچ چھ ارکان ادھر ادھر ہوسکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے ایم پی ایز کو 35، 35 کروڑ روپے کی پیش کش کی جا رہی ہے، تین ایم پی ایز نے پارٹی کو آگاہ کیا کہ پیسوں کی آفر ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا کہ یہ پیسے زرداری صاحب دے رہے ہیں، کراچی میں نالے کھولنے کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں لیکن ہمارے ایم پی اے کو کروڑ روپے دیے جا رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آصف زرداری، رانا ثناء اور عطاء تارڑ کو گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے کی فوری انکوائری کروائے۔
انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے پرویز الہیٰ کو نامزد کیا ہے، پنڈی کی نشست پر ری کاؤنٹنگ کا آرڈر دیا گیا ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ یہ منحوس چکر ہم نے نہ توڑا تو پاکستان میں جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں، اندازہ لگائیں کہ 35 ،35 کروڑ روپے ایم پی اے کو دے رہے ہیں، اگر اس طرح سے ارکان کو خریدا جاتا رہا تو پاکستان میں جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں، کسی کو دبئی اور کسی کو ترکی میں ہوٹل بک کرکے دے رہے ہیں۔