پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے رکن قومی اسمبلی عاقب اللہ خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے وفاقی وزارت پٹرولیم کو حلقہ این اے 13 ضلع صوابی میں گیس کنکشن لگوانے کے احکامات جاری کردیئے ہیں یہ احکامات عدالت عالیہ کے جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے منگل کے روزثابت اللہ خان خلیل ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کئے دائر رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار حلقہ این اے 13سے منتخب رکن پارلیمنٹ ہے جس کے حلقہ کے قریب ہی گیس کی پائپ لائن گزاردی ہے جبکہ اس حلقے کے لاکھوں لوگ گیس کی سہولت سے محروم ہیں حالانکہ اس گیس کنکشنز کیلئے حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے سوئی نادرن گیس کو 50ملین روپے کی ادائیگی پہلے ہی کی جا چکی ہے جبکہ ایس این جی پی ایل کے حکام نے سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر کے ساتھ ایک اجلاس میں اس با ت کا اعتراف کیا ہے کہ حلقہ کے ان علاقوں کیلئے گیس کی منظوری دی گئی ہے تاہم فنڈز کی دیگر جگہوں ٹرانسفر اور فنڈز کی کمی جیسے بہانوں کے ذریعے حکام تاخیری خربے استعمال کر رہے ہیں درخواست گزار کے وکیل نے سماعت کے موقع پر عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ گیس کنکشنز پر پابندی کے باوجود سیاسی وفاداریوں کے عوض صوبہ کے دیگر مختلف علاقوں کو گیس کے کنکشنز دیئے گئے ہیں لیکن درخواست گزار کا حزب اختلاف کی پارٹی تحریک انصاف سے تعلق رکھنے کی وجہ سے اس کے ساتھ امتیازی رویہ رکھا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ اگرچہ گیس کی نئے کنکشنز پر پابندی لگائی گئی ہے تاہم اس پابندی کااطلاق صوبہ خیبر پختونخوا پر نہیں ہوتا کیونکہ خیبر پختونخوا گیس کا ایک پیداواری صوبہ ہے جو کہ گیس کے پیداوار میں خود کفیل ہے اور آئین کے آرٹیکل 158کے تحت گیس پر سب سے پہلا حق پیداواری صوبہ کا ہوتا ہےفاضل بنچ نے دائر درخواست کو منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو مذکورہ حلقہ میں گیس کے کنکشنز لگانے کے احکامات جاری کردیئے ۔سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی رکن قومی اسمبلی عاقب اللہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے عوام سے سہولیات کی ان کی دہلیز پر مہیا کرنے کے وعدہ پر ووٹ لیا ہے اور سوئی گیس کی فراہمی ان کے لوگوں کا حق ہے جس کیلئے انہوں نے ہر سطح پر بات کرنے کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے تاہم اگر اس کے باوجود بھی وفاقی حکومت کی جانب سے ان کے حلقہ کو گیس فراہم نہیں کی گئی تو وہ پہلے قومی اسمبلی کے سامنے احتجاج اور سڑکوں پر آنے سے دریغ نہیں کرینگے۔