وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ قوم حیران ہے عمران خان کے بارے میں قانون بھی موم بن جاتا ہے۔
ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی اپنی جماعت کے صدر کی ہدایات پر عمل کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’پوچھنا تھا کہ جو کل تک صحیح تھا، وہ آج کیسے غلط ہوگیا؟‘
انہوں نے استفسار کیا کہ صدر ق لیگ کے خط کی اہمیت نہیں ہے تو 20 ڈی سیٹ ارکان پنجاب اسمبلی کا کیا قصور تھا؟
پی پی ترجمان نے پھر دوہرا یا کہ ہم پوچھتے ہی رہیں گے کہ سینیٹر یوسف رضا گیلانی کے ساتھ انصاف کیوں نہیں ہوا؟
اُن کا کہنا تھا کہ قوم حیران ہے کہ عمران خان کے بارے میں قانون بھی موم بن جاتا ہے، شیطان آئین کو پامال کرے تو ان کی کوئی سرزنش تک نہیں ہوتی۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صدر عارف علوی، سابق وزیراعظم عمران خان اور قاسم خان سوری نے واضح طور پر آئین شکنی کی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اداروں کی توہین کرتا ہے، اس کی دی ہوئی دھمکیاں بھی توہین کے زمرے میں نہیں آتیں۔
وفاقی وزیر نے سوال اٹھایا کہ عمران خان نے جب اپنے ایم پی ایز کو ووٹ سے متعلق ہدایت دی تو جائز تھی، وہی ہدایت ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت نے دی تو ناجائز کیسے ہوگئی؟