پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب اہمیت کا حامل ہے، اسے عدالت میں لے جانا باعث تشویش ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے آئینی و قانونی ماہرین کو ہدایات جاری کی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالت جو کچھ کر رہی ہے یا دباؤ کے تحت کر رہی ہے یا پھر ان کی کوئی دلچسپی ہے، اپنے آئینی و قانونی ماہرین کو درخواست دینے کے لیے ہدایات دے دی ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ جے یو آئی کو عدلیہ کی آزادی کے لیے جدوجہد اپنے اکابر سے ملی ہے، ماضی میں جو فیصلے لیے گئے کہیں بھی سوال نہیں اٹھایا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارٹی لیڈر ہی آخری و فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے، آج نئی بحث چھیڑ دی گئی کہ پارٹی کا فیصلہ یا پارلیمانی پارٹی لیڈر کا فیصلہ؟ یہ بھی ہوتا ہے کہ پارٹی سربراہ باہر ہوتا ہے پارلیمانی لیڈر پارلیمینٹ میں ہوتا ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ کیس فل کورٹ میں سنا جائے، یہ کیس فی الحال 3 رکنی بینچ سن رہا ہے، ہمیں 3 یا 5 ججوں کے پینل کا فیصلہ شاید انصاف کے حوالے سے قابلِ قبول نہیں ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کو حکومت کرنے دیں، ہمارے اداروں میں ایسے لوگ ہیں جو کسی ایک پارٹی پی ٹی آئی سے منسلک ہیں، ان معاملات میں اداروں کو مت گھسیٹا جائے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عمران خان کی پوری سیاسی زندگی ایک جھوٹے بیانیے پر کھڑی ہے، عمران خان کا کوئی مستقل بیانیہ ہے نہ نظریہ، اس کی ڈفلی پر کچھ نوجوان لڑکے لڑکیاں ناچتے ہیں، اس محاذ پر پوری ایک جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔