پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے خلاف بغاوت کے مظاہرے پر منہ کی کھائے گی۔
فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے نئے بیان میں ملکی سیاست کی تازہ صورتِ حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین واضح ہے کہ پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے، آج جمہوریت کی فتح ہو گی، پارلیمانی پارٹی کی فتح ہو گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بورس جانسن کو بھی ان کی جماعت کی پارلیمانی پارٹی نے ہٹایا، ہمارے ملک میں سیاسی جماعتیں غیر جمہوری ہیں، نام نہاد وکلاء نے نامناسب رویہ اختیار کیا۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب کی اقلیت کو ملنے والے اقتدار کا آج آخری دن ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا رویہ افسوس ناک ہے، سپریم کورٹ نے انہیں پورا موقع دیا لیکن وہ الگ ہو کر بیٹھ گئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ان کے پاس اپنی درخواست کے لیے دلائل ہی نہیں ہیں، عدالتوں کا احترام ہم سب کی اولین ذمے داری ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں سیاسی جماعتیں غیر جمہوری ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی جماعتوں میں جمہوریت آئے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ زیادہ تر سیاسی جماعتیں غیر جمہوری ہیں، پارٹی میں خاندانی بادشاہت والوں کو خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ ہم نے پہلی مرتبہ سنا ہے کہ سپریم کورٹ کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، کئی گھنٹے کل بھی کیس کی سماعت ہوئی، حکومت کے پاس کوئی دلیل نہیں تھی اُنہوں نے بہتر یہ سمجھا کہ فرار ہو جائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ایسے کیسز سینئر ججز ہی سنتے ہیں، پاکستان کی حکومت پاکستان کی سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کرتی، عوام کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے تو بحران آتے ہیں۔