یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ انہوں نے 2015 کی ایران نیوکلیئر ڈیل کو بحال کرنے کے لیے نیا مسودہ تیار کرلیا ہے۔
یورپی عہدیدار کا برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ جے سی پی او اے (JCPOA) معاہدے بحال کرنے کے لیے ایک نیا مسودہ بھیج دیا گیا ہے۔
جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ 15 مہینے کی گفت و شنید کے بعد مسودے میں اتنی تبدیلیاں کر دی گئی ہیں کہ اب مزید کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
نیوکلیئر معاہدوں میں ایران کی طرف سے مرکزی مذاکرات کار علی باغیری کانی نے تصدیق کی ہے کہ جوزف بوریل کی طرف سے مسودہ بھیجا گیا ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ واشنگٹن نئے مسودے کا جائزہ لے رہا ہے۔
جوزف بوریل نے نئے مسودے کے متعلق تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا لیکن اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمیں تیزی کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ نیوکلیئر معاہدے جے سی پی او اے کے تحت ایران نے یورینیم کی افزودگی کم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے بدلے میں اس پر سے بین الاقوامی معاشی پابندیوں میں نرمی کی جانا تھی۔
2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ معاہدہ ختم کر دیا تھا جس کے بعد سے تمام فریقین معاہدے کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔