پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی ہوگئی، پینل آف چیئرمین وسیم بادوزئی نے پولنگ کا عمل 5 منٹ کے لیے روک دیا۔
پینل آف چیئرمین نے اسمبلی کی سیکیورٹی کو ایوان میں طلب کرلیا۔
پینل آف چیئرمین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی ایم پی اے 4 بیلٹ پیپرز پھاڑ کر لے گئی ہیں۔
پنجاب اسمبلی کی سیکیورٹی نے اسپیکر ڈائس کو حصار میں لے لیا۔
پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع ہونے کے بعد پی پی 254 سے افتخار گیلانی نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، افتخار گیلانی علالت کے باعث وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے آئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن راجہ صغیر کے ووٹ کاسٹ کرنے کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے لوٹا، لوٹا کے نعرے لگائے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے۔
پولنگ کیلئے اسپیکر ڈائس کے دائیں جانب بوتھ نمبر ایک بنایا گیا، بوتھ نمبر ایک میں پی پی ایک سے پی پی 185 تک ارکان اسمبلی نے ووٹ ڈالے۔
اسپیکر ڈائس کے بائیں جانب بوتھ نمبر 2 بنایا گیا، جہاں پی پی 186 سے لے کر دیگر تمام حلقوں کے ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پی ڈی ایم اور ایک کارکن کی جیت ہوگی۔
سیف الملوک کھوکھر کا کہنا تھا کہ آج ان کو پتا چل جائے گا چور کون ہے اور بہتر کون ہے۔