• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں سیلاب کئی دردناک کہانیاں چھوڑ گیا


بلوچستان کے کئی علاقوں سے سیلاب گزر گیا ہے لیکن اس سے بچ جانے والے لوگ ابھی تک خوف سے آزاد نہیں ہوئے۔ یہ سیلاب اپنے پیچھے کئی دردناک کہانیاں چھوڑ گیا ہے۔

سیلاب میں کسی کا روز گار تباہ ہو گیا تو کوئی گھر سے بے گھر ہو گیا ہے جس کا گھر بچ گیا وہ خوف سے اپنے گھر میں سو نہیں سکتا کہ کہیں گھر کی چھت ہی اُس پر نہ گر پڑے۔ یہ لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔

سیلاب زدہ علاقوں میں یوں تو مسائل بے شمار ہیں، لیکن موجودہ حالات میں روزگار کا حصول سنگین صورت اختیار کرگیا ہے، خاص طور پر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کش اور اُن کے اہل خانہ فاقوں پر مجبور ہیں۔

رکشہ ڈرائیور عبدالاحد کے لیے ان دنوں زندگی بہت تنگ ہے، حالیہ سیلاب نے لسبیلہ اور اس کے ضلعی ہیڈ کوارٹر اُتھل کو شدید متاثر کیا ہے، آر سی ڈی شاہراہ سمیت تمام رابطہ سڑکیں یا تو کٹ گیں ہیں یا زیر آب ہیں، ایسے میں رکشہ چلے تو کہاں چلے۔

رکشہ ڈرائیور عبدالاحد کے گھر میں بھی ہر طرف مفلسی کا ڈیرہ تھا۔

قومی خبریں سے مزید