وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان کے اقتدار میں ملک پر 19 ہزار ارب کا قرض چڑھا اور معیشت تباہ اور برباد ہوگئی۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں مفتاح اسماعیل نے ملک کی معاشی تباہی اور بربادی کا ذمے دار عمران خان کو قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اقتدار میں آئے تو ڈالر 122 کا تھا اور اقتدار چھوڑا تو 190 روپے تک پہنچ چکا تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ عمران خان اقتدار میں آئے تو پاکستان پر قرض25 ہزار ارب تھا، جب اقتدار سے گئے تو اس میں 19 ہزار ارب کا اضافہ ہوا اور وہ 44 ہزار ارب تک پہنچ گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اقتدار کے آخری برس پاکستان نے 80 ارب ڈالر کی امپورٹ کی اور پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین تجارتی خسارہ چھوڑا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی 4 سال کی حکومت میں ہر سال پاکستان نے بلند ترین خسارہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بجلی کے شعبے میں 2500 اور گیس کے شعبے میں 1500 ارب کا گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی، صرف گزشتہ برس میں بجلی پر 850 ارب کے گردشی قرض کا اضافہ ہوا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان نے فیول سبسڈی دے کر آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی جبکہ ہم نے پاکستان کے مفاد میں سیاست کو قربان کردیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا، جس پر ہمیں فخر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کی گھڑیوں سے لے کر فارن فنڈنگ کیس تک 190 ملین پاﺅنڈ چہیتوں کو دینے والے کو قوم پہچانتی ہے، فرح خان کے جواہرات کے قصوں نے بتادیا ہے چور، کرپٹ، جھوٹا اور نااہل کون ہے؟