یوکرین کی محصور بندرگاہ سے 26000 ٹن اناج لے کر آج پہلا بحری جہاز روانہ ہوگیا۔
اس بات کی اطلاع روس اور یوکرین کے درمیان اجناس کی فراہمی کیلئے ہونے والے معاہدے کی مانیٹرنگ کیلئے قائم ادارے کی جانب سے دی گئی۔
حالت جنگ میں موجود دونوں ممالک کے درمیان یہ معاہدہ دنیا کو خوراک کے بحران سے بچانے کیلئے 22 جولائی کو عمل میں آیا تھا۔ جس میں اقوام متحدہ اور ترکی نے اہم کردار ادا کیا۔ جبکہ اس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے مانیٹرنگ سینٹر استنبول میں قائم کیا گیا ہے۔
مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق اس حوالے سے آج یوکرین کی محصور بندرگاہ اوڈیسا سے پہلا جہاز 26000 ٹن مکئی لے کر لبنان کیلئے روانہ ہوگیا۔
جبکہ دوسری جانب یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ بندرگاہ میں مجموعی طور پر 17 جہاز موجود تھے۔ جن پر 6 لاکھ ٹن اجناس بھی لدی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین مل کر دنیا کی ایک تہائی آبادی کو گندم ، مکئی اور خوردنی تیل فراہم کرتے ہیں۔ لیکن روس کی جانب سے اپنے دفاع کو جواز بناکر یوکرین پر حملے کے نتیجے میں دنیا کے بہت سے ممالک میں خوراک اور توانائی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب عالمی بینک نے خبردار کیا تھا کہ اگر خوراک کی فراہمی کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو اس کے نتیجے میں 95 ملین افراد مزید غربت اور 60 ملین سے زائد افراد بھوک کے شدید بحران کا نشانہ بن جائیں گے۔