• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گجرات فسادات کے ایک واقعے کا 14 سال بعد فیصلہ، 24 ملزمان قصوروار قرار

نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارت کی ریاست گجرات میں خصوصی عدالت نے 2002ء میں ہونیوالے فسادات کے ایک واقعے کا 14؍ سال بعد فیصلہ سنایا ہے جس میں 24؍ ملزمان قصور وار قرار دیئے گئے جس میں ہندو انتہا پسند تنظیم وشو ہندو پریشد کے رہنما اتل ویدیہ اور کانگریس کے سابق کونسلر میگھ جی چوہدری شامل ہیں، 11مجرموں پر قتل عمد کی دفعہ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی جبکہ گجرات پولیس کے انسپکٹر جی اردا اور بی جے پی کے کونسلر وپن پٹیل سمیت 36؍ ملزمان بری کردیا گیا ، سزا کا تعین 6جون کو کیا جائے گا، واقعے کے مطابق 28؍ فروری 2002ء کو ہندو بلوائیوں نے احمد آباد کے گلبرگ سوسائٹی میں 69؍ افراد کا قتل عام کیا تھا جس میں کانگریس کے سابق رکن پارلیمان احسان جعفری شامل تھے۔ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’ مجھے خوشی ہے کہ 24؍ لوگوں کو سزا دی گئی لیکن مجھے افسوس ہے کہ دیگر 36؍ کو بری کر دیا گیا، یہ نامکمل انصاف ہے اور میں آخر تک اس کیلئے لڑوں گی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست گجرات میں خصوصی عدالت نے 2002ء میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران دارالحکومت احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں ہونے والے قتل عام کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے 24 ملزمان کو قصوروار قرار دیا ہے۔ جن افراد کو عدالت نے مجرم قرار دیا ہے اس میں ہندو انتہا پسند تنظیم وشو ہندو پریشد کے ایک رہنما اتل ویدیہ اور کانگریس کے سابق کونسلر میگھ جی چوہدری بھی شامل ہیں۔قصوروار قرار دیے جانے والے 24؍ میں سے 11؍ مجرموں کو قتل عمد کی دفعہ 302؍ کے تحت مجرم قرار دیا گیا ہے۔ تمام مجرمان کی سزا کا تعین چھ جون کو کیا جائے گا۔ خصوصی عدالت کے جج پی وی دیسائی نے جمعرات کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے 36؍ دیگر ملزمان کو بری بھی کر دیا جن میں گجرات پولیس کے انسپکٹر جی اردا اور بی جے پی کے کونسلر وپن پٹیل بھی شامل ہیں۔ مشتعل ہجوم نے 28؍ فروری 2002ء کو احمد آباد کی گلبرگ ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہو کر 69؍ افراد کو قتل کر دیا تھا جن میں کانگریس کے سابق رکن پارلیمان احسان جعفری بھی شامل تھے۔جس وقت یہ واقعہ پیش آیا تو ملک کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیرِ اعلیٰ تھے۔ خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ 24؍ لوگوں کو سزا دی گئی لیکن مجھے افسوس ہے کہ دیگر 36؍ کو بری کر دیا گیا، یہ نامکمل انصاف ہے اور میں آخر تک اس کیلئے لڑوں گی۔ احمد آباد کی گلبرگ ہاؤسنگ سوسائٹی کا یہ مقدمہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں چلا۔ گجرات فسادات سے متعلق دیگر مقدمات بھی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جاری ہیں۔
تازہ ترین