لاہور،پشاور(خصوصی نمائندہ،خصوصی رپورٹر، کرائم رپورٹر،مانیٹر نگ سیل)لاہور میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے سروس سٹرکچر اور رسک الائونس کے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر چوتھے روز بھی دھرنا دے کر احتجاج جاری رکھا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی ، شدید گرمی کے باعث گزشتہ روز 2نرسز بیہوش ہو گئی جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، جبکہ فیصل آباد اور ملتان میں نرسوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی ۔لاہور میں نرسز نے سروس سٹرکچر کی فراہمی ، ہیلتھ رسک الائونس کی فراہمی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا جبکہ محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ نرسوں کو پہلے ہی پرائیویٹ سیکٹر سے کہیں زیادہ تنخواہیں اور مراعات دی جا رہی ہیں ، ان کے مطالبات ناجائز ہیں کیسے منظور کریں ،بم ڈسپوزل سکواڈ نے دھرنے کے اطراف میں معائنے اور چیکنگ کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دیدیا ،نرسوں کے احتجاج کے باعث مال روڈ پر شہریوں کو مسلسل دقت کا سامنا ہے اور ٹریفک پولیس نے ڈائیورشن لگا کر مختلف سمتوں میں ٹریفک کے بہائو کو موڑ دیا ۔ بدھ کی رات آنے والی آندھی سے ٹینٹ اکھڑ گئے تو نرسوں کی تعداد چندرہ گئی مگر دن ہوتے ہی تازہ دم نرسیں مال روڈ پر پہنچ گئیں اور ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا ۔نرسز کے ہڑتال کرنے کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات میں بھی تعطل آیا اور مریض خوار ہونے پر مجبور ہیں ۔ جبکہ مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ آئندہ بھی جائز مسائل کے حل کے لئے نرسز کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہے۔انہوں نے یہ بات ینگ نرسنگ ایسوسی ایشن میو ہسپتال کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ جس نے مس دشاور کی قیادت میں مشیر صحت سے ملاقات کی۔نرسز کے وفد نے خواجہ سلمان رفیق کو اپنے مسائل اور مطالبات بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔سروسز ہسپتال لاہور میں چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ ثمینہ یاسمین کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ثمینہ یاسمین نے کہاکہ حکومت نے نرسوں کاگریڈ 9سے بڑھا کر گریڈ 16کر دیا ہے اگر ینگ نرسز کے کوئی مسائل ہیں تو اس کے لئے مذاکرات کی راہ اختیار کرنی چاہئے ۔ اجلاس کے بعد سروسز ہسپتال لاہور کی احتجاجی نرسز میں سے مبینہ طور پر بڑی تعداد واپس ڈیوٹی پر آ گئی ہے ۔لاہور میں مظاہروں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی جگہ جگہ احتجاج اور ریلیوں کے باعث ٹریفک کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا۔شدید گرمی میں لاہور کی چار مصروف ترین شاہراہوں کو مظاہرین نے ایک بار پھر مفلوج بنا دیا۔ مال روڈ، لوئر مال، فیروز پور روڈ اور ڈیوس روڈ پر ٹریفک جام میں پھنسے خواتین ، بچے، بوڑھے اور جوان سبھی پریشان تھے۔ جلے بھنے شہری راستے کی تلاش میں ایک دوسرے سے الجھتے رہے ۔مظاہروں سے پریشان حال شہری نہ صرف مظاہرین کے انداز پر برہم ہیں بلکہ مظاہروں کی بڑھتی تعداد اور لوگوں کی نہ ختم ہونے والی مشکلات پر حکومتی رویے سے بھی شدید نالاں۔پشاور میں شدید گرمی کے باوجود نرسز اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئیں، جنہوں نے لیڈی ریڈنگ اسپتال سے خیبر پختونخوا اسمبلی تک مارچ کیا اور اسمبلی ہال کے باہر دھرنا دے کر بیٹھ گئیں۔نرسز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی کال پر صوبے بھرکے ہسپتالوں میں کام کرنے والی پانچ ہزارنرسوں نے ہڑتال شروع کردی۔پشاور میں احتجاج کرنیوالوں کیخلاف پولیس کی کارروائی 2خواتین سمیت 18نرسز کو گرفتارکرلیاگیا۔ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی ہدایت پر سابقہ صد ر پنجاب اعجاز احمد چوہدری نے مال روڈ پر نرسوں کے ہونے والے احتجاج میں شرکت کی اور نرسوں سے اظہاریکجہتی کیا ، اعجاز احمد چوہدری نے نرسوں سے احتجاجی دھرنے اور میڈیا کے نمائندو ں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نرسوں کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور یقین دلاتی ہے کہ ہر فورم پر انکے حق کے لئے آواز بلند کرے گی ۔چیئرنگ کراس پر نرسز کے احتجاج اور دھرنا کی وجہ سے گزشتہ روز بھی مال روڈ اور اردگرد کی سڑکوں پر ٹریفک بلاک رہی جس سے گاڑیوں میں سوار افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تاہم ٹریفک وارڈنز متبادل راستوں سے ٹریفک بحال کرواتے رہے۔