• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمدرد پاکستان ایک ایسی انتھک جدوجہد اور قربانی کی عظیم مثال ہے ، جس کے بانی صاحب بصیرت، حاذق طبیب شہید حکیم محمد سعید نے اپنی زندگی کا مقصد پاکستان کی خدمت بنایا اور پھرتا حیات ملک میں خدمت خلق سے سرشار ہوکر شعبہ صحت اور تعلیم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہے۔

شہید حکیم محمد سعید نے ہمدرد پاکستان کا آغاز ۱۹۴۸ء میں کراچی کے علاقے آرام باغ میں دو کمروں کے مطب سے کیا اور اپنی محنت ، خلوص اور جذبہ خدمت سے جلد ہی ایک ممتاز طبیب اور ادویہ ساز کے طور پر شہرت حاصل کی۔اُن کی قیادت میں ہمدرد پاکستان دیکھتے ہی دیکھتے اپنی آزمودہ ادویہ اور مصنوعات خاص طور پرشربت روح افزاکے ساتھ ایک کامیاب ادارہ بن گیا۔

ترقی کا یہ سفر اب ہمدرد پاکستان کی چیئر پرسن محترمہ سعدیہ راشد کی زیر قیادت بدستور جاری ہے، جنہوں نے شہید حکیم محمد سعید کے افکار کی روشنی میں ہمدرد پاکستان کو ایک جدت پسندتحقیقی طبی ادارے کی شکل میں ڈھالا ہے۔ آج بھی ہمدرد پاکستان روز و شب تحقیقی اور تخلیقی سرگرمیوں میں مصروفِ عمل ہے۔

ہمدرد اور تحقیق

ہمدرد پاکستان روایتی ادویہ سازی کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے۔یہ کہنادرست ہوگا کہ طب یونانی کو جدید خطوط پر استوار کرکے شہید حکیم محمد سعید نے عظیم طبی و قومی خدمت انجام دی ہے۔ اُنہوں نےجہاں ایک جانب عالمی ادارہ برائے صحت سےطب یونانی کی افادیت تسلیم کروا کر میدانِ طب میں یونانی اور مشرقی ادویہ کو نئی زندگی بخشی ہے۔وہیں دوسری جانب ملک بھر میں ہمدرد مطب قائم کرکے ہم وطنوں کو ارزاں طریقہ علاج کی سہولیات فراہم کی ہیں۔

ہمدرد طبی خدمات و سہولیات

ہمدرد مطب میں مریض کا مفت طبی معائنہ کیا جاتا ہےاور اس مد میں کوئی فیس نہیں لی جاتی۔خود شہید حکیم محمد سعید نے اپنی حیات میں پچاس لاکھ سے اوپر مریضوںکے طبی معائنے کیےہیں اور یہ سارے معائنے فی سبیل اللہ کیے۔اب ہمدردپاکستان کے مطب جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں تاکہ مریضوں کو سہل اور صحت مند ماحول فراہم کیا جاسکے۔ ملک میں پہلا ڈیجیٹل مطب قائم کرنے کا سہرا بھی ہمدرد پاکستان کی اعلیٰ انتظامیہ کے سر جاتا ہے۔ 

مزید برآں، ہمدرد مریض کی دہلیز پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیےاپنی نوعیت کی پہلی مفت موبائل ڈسپنسری کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے جو ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر انتظام ۱۹۶۴ء سے کام کررہی ہے۔ہمدرد کے ادارہ جات طب یونانی اور ایلوپیتھک دونوں قسم کے طریقہ علاج کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

سب کا ہمدرد

ہمدرد کے لیے’خواتین کو بااختیار بنانے‘ اور’’صنفی مساوات‘‘کی اصطلاحات نئی نہیں ہیں، کیونکہ ہمدرد کی شاندارکامیابی کے پیچھے بااختیار خواتین کی جدوجہد اور عزم ہے۔ آج ہمدردپاکستان ملک کے اُن چنداداروں میں شامل ہے، جہاں خواتین کو قائدانہ کردار ادا کرنے کے مساوی مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ادارہِ ہمدرد میں خواتین مختلف شعبوں کی قیادت کرتی نظر آتی ہیں۔کیونکہ ہمدرد نے ہمیشہ باصلاحیت افراد کو اُن کی خوبیوں کی بنیاد پر بغیر کسی امتیاز کے یکساں ترقی کے مواقع فر ا ہم کیے ہیں۔

ہمدرد اور خدمت خلق

شہید حکیم محمد سعید نےخدمت خلق کوہمیشہ ہمدرد پاکستان کی بنیادی اقدار میں سے ایک تصور کیا۔ اسی لیے اُنہوں نے ہمدردپاکستان کی آمدنی تعلیم و صحت کی ترقی کے لیے وقف کردی۔ اُنہوں نے ہمدرد فائونڈیشن پاکستان قائم کیا، جو ملک میں صحتِ عامہ، تعلیم اور سماجی بہبود کی ترقی اور فروغ کے لیےبھرپور کاوشیں کرتا ہے۔ شہید حکیم محمد سعید تعلیم کو معاشرے میں پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے تھے۔ اس کے لیے اُنہوں نے اپنی طرز کا پہلا علم و حکمت کا شہر’’ مدینۃ الحکمہ‘‘ قائم کیا ،جو کراچی کے قریب واقع ہے۔ اس شہر میں موجود ہمدرد یونی ورسٹی، ہمدرد پبلک اسکول، ہمدرد ولیج اسکول سمیت کئی ادارے موجود ہیں، جو قوم کی راہنمائی میں مصروف عمل ہیں۔

ہمدرد کی کارپوریٹ تھیم’ ’عافیت سے جیتے رہو!‘‘

آج ہمدر ایک تناور شجر بن چکا ہے جس کے اقدامات کی بدولت کئی نسلیں ذہنی نشونما پاچکی ہیں۔ آج ہمدرد طب کے شعبہ میں ایک ممتاز مقام کا حامل ہے اوراس کی تحقیقی صلاحیت کا لوہا دنیا مانتی ہے۔ یہ ہمدرد ہی ہے جو تدریسی میدان میں بھی پوری سُبک رفتاری سے دورِ حاضر کے شانہ بشانہ چل رہا ہے۔ لیکن ابھی مسافت باقی ہے، بہت سے سنگ میل اور بھی عبور کرنے ہیں۔خیر کے اس کاروان کو آج ہمدرد اپنے نصب العین کے طور پر اپنا چُکا ہے۔ ہمدرد کی دعائیہ کارپوریٹ تھیم"عافیت سے جیتے رہو" صرف ایک دعائیہ جملہ نہیں، یہ ہمدرد وقف پاکستان کی نیت، اس کی پہچان اور اُس کے ہرعمل کا جزو اوّل ہے۔

خیر کا لفظ عمومی طور پر ہر طرح کی بہتری کے لئے مستعمل ہے، صحت کی خیر، مال و اسبا ب کی خیر یا دیگر اقسام، لیکن یہی خیر جب جامع ہو تو مادیّت سے آگے بڑھ جاتی ہے اور ذہنی آسودگی کو فروغ دیتی ہے۔ یہی مقام ِ عافیت ہے، جہاں فردِ واحد معاشرے کے بارے میں اور معاشرےانسانیت کے بارے میں سوچنا شروع کردیتے ہیں۔ 

ہمدرد پاکستان اسی عافیت کو ملک بھر میں پھیلانے کا عزم رکھتا ہے ۔ ہمدرد کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ عافیت ہماری قوم کی پہچان بنے۔ ہمدرد وقف پاکستان کی پورے عالم کے لئے یہی دعا یہی پیغام ہے کہ "عافیت سے جیتے رہو"