کراچی (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ علاقائی سطح پر شکست اور قیادت کے خاتمے کے باوجود داعش کی جانب سے خطرہ بدستور برقرار ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ داعش سے وابستہ دہشتگرد بدامنی کو بھڑکانے اور دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے تنازعات اور سماجی عدم مساوات کو اپنے حق میں استعمال کر رہے ہیں۔ ’وبائی امراض سے متعلق پابندیوں اور ڈیجیٹل سپیس میں تبدیلی نے گروپ کو اپنی بھرتی کی کوششوں کو تیز کرنے اور مزید فنڈز حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے ہیں، اور پچھلے ایک سال سے یہ تیزی سے حملوں میں ڈرون کا استعمال کر رہا ہے، جیسا کہ شمالی عراق میں دیکھا گیا ہے۔‘انسداد دہشت گردی کے انڈر سیکریٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے دفتر کے سربراہ ولادیمیر وورونکوف نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ داعش کے بڑھنے کا رجحان جزوی طور پر اس گروپ کی جانب سے ایک غیر مرکزی داخلی ڈھانچے، جس میں’صوبوں کے جنرل ڈائریکٹوریٹ‘ اور متعلقہ ’دفاتر‘ قائم کیے گئے، کو اپنانے کے نتیجے میں ممکن ہوا ہے۔