قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی بجٹ17 ۔2016پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ 3 سال میں معیشت کو درپیش خطرات ٹل چکے ہیں، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اور اکنامک انڈیکیٹر ہماری معاشی کاکردگی کی عکاس ہیں۔
کپاس کی پیداوار میں کمی کہ وجہ سے معیشت میں کمی آئی،معاشی ترقی کی بحالی سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا۔جمعہ کو قومی اسمبلی میںآئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی خسارہ کم ہوکر 4.3 فیصد پر لایا جارہا ہے ٹیکس میں جی ڈی پی کی شرح بڑھ چکی ہے۔
شرح سود 40 سال کی کم ترین سطح 5.75 فیصد پر آ گئی ہے اور برآمدات 32.7 ارب ڈالر رہی۔ روپے کی قدر کئی سالوں سے مستحکم سطح پر موجود ہے۔ ملک کے زرمبادلہ ذخائر 21 ارب 60 کروڑ کی ریکارڈ سطح پر ہیں۔ انہوں نے کہا ملک کی تینوں اسٹاک ایکسچینج ایک بن چکی ہے۔
آئندہ مالی سال مالی خسارے میں کمی کر کے 3.8 فیصد پر لایا جائے گا۔ ایکٹ میں ترمیم کر کے وفاق کے قرضوں کا نیا ہدف مقرر کیا جا رہا ہے۔ ملک کے مجموعی قرضوں کو 60 فیصد تک لائے اور آئندہ 15 سال میں مجموعی قرضوں کو 50 فیصد تک لایا جائے گا۔
توانائی کا شعبہ حکومت کی اولین ترجیح رہا ہے اور مارچ 2018 تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو گی اور اسکے تحت ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائےگا۔