• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا، ذرائع

بغاوت کے مقدمے میں قید پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کو اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پولیس کےحوالے کردیا۔

اسلام آباد پولیس شہباز گل کو اڈیالہ جیل سے لے کر روانہ ہوئی، شہباز گل کو عدالتی حکم پر اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا گیا، جس کے بعد  پمز اسپتال کی ایمبولینس جیل کے گیٹ پر لگا دی گئی تھی۔

شہباز گل کو طبی معائنہ کے بعد تھانے منتقل کیا جائے گا، ‏شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے تفتیشی افسر طلعت محمود کےحوالے کیا گیا، شہباز گل کو پمز منتقل کیا گیا، جس کے بعد ان کے طبی معائنہ کے لیے ڈاکٹروں کو طلب کرلیا گیا تھا۔


پی ٹی آئی رہنما کو ایمبولینس سے اسٹریچر پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں آکسیجن لگائی گئی۔

شہباز گل کے میڈیکل کے لیے بورڈ تشکیل دیا گیا، جن میں 5 پروفیسرز ڈاکٹرز شامل ہیں، بورڈ میں نیورو، سرجری، کارڈیک، میڈیسن، آرتھوپیڈک کے پروفیسر ڈاکٹرز شامل ہیں۔

اس سے قبل شہباز گل کی حوالگی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے رینجزر کو طلب کیا تھا۔

ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل حکام نے اگر شہباز گل کو حوالے نہیں کیا تو توہین عدالت کا کیس دائر کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق توہین عدالت کے کیس میں عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ پنجاب کو فریق بنایاجائے گا، جبکہ توہین عدالت کے کیس میں جیل انتظامیہ کو بھی فریق بنایا جائے گا۔

شہباز گل کا اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے سے انکار

اس سے قبل شہباز گل کو لے جانے کے لیے پمز اسپتال کی ایمبولینس اڈیالہ جیل طلب کی گئی تھی، جہاں  راولپنڈی پولیس کے اعلیٰ افسران  بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ  پہنچے تھے، تاہم شہباز گل نے اسلام آباد پولیس کے ساتھ جانے سے انکار کردیا کردیا تھا۔

جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے ابتدائی طور پر تشدد سے طبیعت خراب ہونے کی شکایات کی، ڈی ایچ کیو اسپتال کے تمام ایچ او ڈیز، ایم ایس اور دیگر عملے کو طلب کرلیا گیا۔


پنجاب حکومت کا شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے سے انکار

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا، ایس ایس پی اسلام آباد کی اڈیالہ جیل انتظامیہ سے ملاقات ہوئی، ایس ایس پی کے ہمراہ ایک ڈی ایس پی اور 3 ایس ایچ اوز سمیت پولیس نفری موجود ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس افسر نے اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کو انتباہ کیا کہ ملزم حوالے نہ کرنا عدالتی احکامات اور قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

عمران کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو احکامات

اس سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو  شہباز گل سے متعلق احکامات جاری کر تے ہوئے انہیں اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

عمران خان نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو احکامات جاری کیے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے حکم دیا تھا کہ ایمرجنسی پیدا کرکے شہباز گل کو فوری راولپنڈی کے کسی سرکاری اسپتال بھیج دیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کو بتایا گیا کہ یہ غیر قانونی ہے، عمران خان کو یہ بھی بتایا گیا کہ ایسا نہیں کیا جاسکتا۔

ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اصرار کیا نتائج کچھ بھی ہوں ایسا کیا جائے۔

شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ پر عمران خان کا  اظہار تشویش

عمران خان کا کہنا تھا کہ تشدد کے باعث شہباز گل کی ذہنی اور جسمانی صحت کی حالت نازک ہے، شہباز گل پر یہ تشدد اس وقت کیا گیا جب انہیں اغوا کرکے نامعلوم مقام پر رکھا گیا۔

شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے عمران خان  کا کہنا تھا  کہ شہباز گل کو دوبارہ پولیس ریمانڈ پر دیا جانا انتہائی تشویشناک ہے، شہباز گل پر دوبارہ تشدد تھانے میں کیا گیا، یہ سازش کا حصہ ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ مجھے اور تحریک انصاف کو ٹارگٹ بنانے کے لیے سازش کا حصہ ہے، زبردستی غلط بیان لینے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے، جیسے سوشل میڈیا کارکنوں کے ساتھ کیا گیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین  کا کہنا تھا  کہ یہ مکمل طور پر نا قابل قبول ہے، ہم شہباز گل پر تشدد سے نمٹنے کے لیے تمام قانونی اور سیاسی کارروائی کریں گے۔

شہباز گل مزید 48 گھنٹے کیلئے پولیس کے حوالے

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے انہیں مزید 48 گھنٹے کیلئے پولیس کے حوالے کیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے کی، شہباز گل کے وکلا فیصل چوہدری اور سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

قومی خبریں سے مزید