• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب، درجنوں مکان بہہ گئے


مون سون کی شدید بارشوں کے نہ رُکنے والے سلسلے کے سبب دریائے سوات بپھر گیا، بحرین کے مقام پر سیلابی ریلہ کئی عمارتیں بہا لے گیا۔

دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کے نتیجے میں برساتی پانی گھروں اور کالام کی تاریخی مسجد میں داخل ہوگیا، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سوات موٹروے کو دوبارہ بند کردیا گیا جبکہ مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب بحرین اور مدین کے درمیان سڑک سیلابی ریلے میں بہہ گئی، مدین بحرین روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

موٹروے پولیس کے مطابق سوات ایکسپریس وے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پلائی کے مقام پر جزوی طور پر بند ہے، اسلام آباد، پشاور سے آنے والے ٹریفک کو پلائی انٹرچینج سے گزارا جا رہا ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کا بتانا ہے کہ سوات سے آنے والا ٹریفک چکدرا کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔

سیاحوں کے لیے الرٹ جاری

سیلابی صورتحال کے سبب بحرین اور کالام کے رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

 این ایچ اے کے مطابق موسلادھار بارش کی وجہ سے سوات میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، سوات میں سیاح اور مقامی افراد غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں، این 95 اور این 90 پر بحرین سے کالام سیکشن تک انتہائی خراب ہے۔

ترجمان این ایچ اے کے مطابق سیلاب نے بحرین پل کے ساتھ اپروچ روڈ، کالام شاہراہ اور سڑکوں کو بھی متاثر کیا ہے۔

دوسری جانب کالام میں دریائے سوات کے کنارے پر قائم ہوٹل دریا میں بہہ گیا ہے، ہوٹل پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دریائے سوات میں سیلابی صورتحال کے سبب قریبی مقامات کے کئی ہوٹل خالی کرا لیے گئے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید