متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے مظاہرین سے کے الیکٹرک انتظامیہ کے مذاکرات کامیاب ہو گئے۔
ایم کیو ایم رہنما عامر صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک نے مطالبات منظور کرنے کے لیے وقت مانگا ہے، دو روز تک احتجاج مؤخر کر رہے ہیں، بدھ تک مطالبات منظور نہیں ہوئے تو دوبارہ احتجاج کریں گے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے دفتر پر حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، دفتر اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
ترجمان نے کہا کہ پی آئی بی، لائنز ایریا، سبزی منڈی میں واجب الادا رقم 4 ارب 90 کروڑ سے زائد ہے، مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان نے کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف ٹیپو سلطان روڈ پر احتجاج کیا تھا۔
مظاہرین نے دونوں اطراف کی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم کے رہنما فرح سہیل کا کہنا تھا کہ آج مارٹن، کلیٹن، جیل کواٹرز اور ملحقہ علاقوں کے رہائشی سراپا احتجاج ہیں، کے الیکٹرک نے عوام پر ظلم ڈھانے کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔
فرح سہیل کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں 15 سے 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
عامر صدیقی نے کہا کہ بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ جاری ہے۔
ایم کیو ایم رکن اسمبلی دانیال احمد نے کہا کہ کراچی والوں پر مزید ظلم برداشت نہیں ہونے دیں گے۔