وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے عالمی برادری سے قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست کریں گے۔
وفاقی وزیر نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے عالمی برادری کو ملک میں آنے والے کئی دہائیوں کے بدترین سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصان سے آگاہ کر دیا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنت اتھارٹی نے اسلام آباد میں اہم ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی ہے، جلد ہی بھاری امداد کے اعلانات متوقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب، خیبر پختوانخوا، سندھ اور بلوچستان سمیت پورے ملک میں انسانی جانوں، تیار فصلوں، جانوروں اور انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نقصان کی تلافی، امداد اور تعمیر نو کے لیے بھاری رقم کی ضرورت ہوگی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے امداد کی درخواست کریں گے جبکہ اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ جن ممالک کو قرض واپس کرنا ہے ان سے قرض کو ری شیڈول کے لیے بات چیت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ری شیڈول ہونے کی صورت میں قرض واپس کرنے والی اقساط کی رقم کو سیلاب متاثرین کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور قائد ن لیگ میاں نواز شریف کی پوری ہمدردیاں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں اور اب حکومت کی پوری توجہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی پر مرکوز ہوگی۔
احسن اقبال نے کہا کہ سابقہ حکومت میں گوادر بندرگاہ کو منصوبہ بندی سے نقصان پہنچایا گیا کیونکہ پوری دنیا میں یہ بندرگاہ اپنی گہرائی کی وجہ سے مشہور تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار سالوں میں بندرگاہ کی صفائی نہ ہونے کے سبب اب گوادر پورٹ کی گہرائی صرف 10 سے 12 فٹ رہ گئی ہے جہاں چھوٹے ٹرالر ہی لنگر انداز ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑے جہاز اب یہاں لنگر انداز نہیں ہو رہے ہیں جبکہ اب ہم بندرگاہ کی صفائی کے لیے ٹینڈر رے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں انڈسٹریل زون کی تعمیر کا کام بھی تیز رفتاری سے جاری ہے جو گزشتہ 4 سالوں سے رکا ہوا تھا۔