کراچی (اسٹاف رپورٹر ) وفاقی حکومت نے وزارت پانی و بجلی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 412؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں ہائیڈل پاور منصوبے کیلئے 163؍ ارب روپے رکھے گئے ہیں ، نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے 61؍ ارب ، منگلا تربیلا توسیع منصوبے کیلئے 17؍ ارب ، دیا میر بھاشا دیم کیلئے 32؍ ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ ایل این جی سے بجلی کے پیداواری منصوبوں کیلئے 160؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ بجٹ دستاو یزا ت کے مطابق پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کے لئے 216؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں 153؍ جاری منصوبوں کیلئے 197؍ ارب روپے جبکہ آئندہ منصوبوں کیلئے 19؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ پانی کے مختلف منصوبوں کیلئے 31؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں سے 38؍ جاری منصوبوں کیلئے 28؍ ارب روپے جبکہ آئندہ منصوبوں کے لئے 3 ارب 40؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں حکومت توانائی کے شعبہ میں 157؍ ارب روپے فراہم کرے گی جبکہ 253؍ ارب روپے کے فنڈز پاور سیکٹر خود دستیاب کرے گا ۔ ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے والے تین منصوبوں کے لئے 160 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 32؍ ارب روپے کی تجویز رکھی گئی ہے جبکہ گومل زام ڈیم کے لئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں پن بجلی کے منصوبوں کے لئے 119؍ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ حکومت نے بجٹ میں نیلم جہلم پراجیکٹ کے لئے 61 ارب روپے مختص کئے ہیں جبکہ داسو ہائیڈل منصوبے کیلئے 42؍ ارب روپے رکھے گی ۔تجویز پیش کی گئی ہے کہ تربیلا توسیعی منصوبہ فور کیلئے 16؍ ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ کچھی کینال کیلئے 5؍ ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ تھرمو لاہور 600 KV کی ٹرانسمیشن لائن کی فیزیبلٹی رپورٹ کے لئے 5 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سکھر بیراج کی تزئین اور توسیع کے لئے 20 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ منگلہ ڈیم کی توسیع کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ دراوٹ ڈیم جاشورو کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ مانگی ڈیم کوئٹہ کیلئے 68 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔