• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توشہ خانہ کیس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کر ادیا

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان—فائل فوٹو
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان—فائل فوٹو

توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔

جمع کرائے گئے جواب میں عمران خان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلاجواز اور بے بنیاد ہے، درخواست گزار اور اسپیکر کا ریفرنس بدنیتی پر مبنی اور سیاسی مقاصد کے لیے ہے، یہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئنی اختیارات کی توہین ہے، یہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے۔

ان کا جمع کرائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں، نہ وہاں قابلِ سماعت ہے، توشہ خانے کے تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا گیا، الزام مسترد کرتے ہیں، الیکشن ایکٹ میں متعلقہ سیکشن 137 کے تحت نااہلی یا جرمانے کا سوال پیدا نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن 63 ٹو کے تحت ریفرنس کا تعین نہیں کر سکتا۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں لکھا ہے کہ اثاثوں کی تفصیلات غلط ہونے پر الیکشن کمیشن 120 دن کے اندر کارروائی کر سکتا ہے، اب اس کیس پر اب کارروائی نہیں ہو سکتی، سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کسی رکن کو 62 ون ایف کے تحت نااہل نہیں کر سکتا۔

انہوں نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے، وہ 62 ون ایف کے تحت کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا، اسپیکر بھی ایسا کوئی ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہیں بھیج سکتا، کابینہ ڈویژن کے آفس میمورینڈم کے مطابق تمام تحائف توشہ خانے میں جمع ہوں گے۔

جمع کرائے گئے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ 30 ہزار روپے مالیت تک کا تحفہ وصول کرنے والا بغیر ادائیگی کے رکھ سکتا ہے، 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف کو 50 فیصد ادائیگی کے بعد لیا جاسکتا ہے، یکم اگست 2018ء سے 31 دسمبر 2021ء تک تمام اہم شخصیات کو 329 تحائف دیے گئے۔

الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے، ان تحائف میں گلدان، ٹیبل کورز، چھوٹے قالین، پرفیومز، ڈیکوریشن پیس، پیپر ویٹ، پین ہولڈرز، گھڑیاں، قلم، کف لنک، انگوٹھی، کڑے، لاکٹس بھی شامل ہیں۔

عمران خان نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ صرف 14 تحائف کی قیمت 30 ہزار روپے مالیت سے زیادہ تھی، جولائی 2018ء سے جون 2019ء کے دوران موصول ہونے والے 31 تحائف میں سے 4 رکھے، ان تحائف کی ادا کی گئی مالیت 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار روپے ہے۔

جمع کرائے گئے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جولائی 2019ء سے جون 2020ء تک موصول ہونے والے 9 تحائف کی ادا رقم 17 لاکھ 19 ہزار 700 روپے ہے، جولائی2020ء سے جون2021ء تک موصول 12 تحائف کے لیے ادا کی گئی رقم 1 کروڑ16 لاکھ 85 ہزار 250 روپے ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ جولائی 2021ء سے جون 2022ء تک 6 تحائف رکھے، جن کی ادا کردہ رقم 31 لاکھ 7500 روپے ہے، تحائف کی ادا کی گئی کُل رقم 3 کروڑ 80 لاکھ 76 ہزار روپے ہے، عمران خان نے تحائف کی رقوم بینک میں جمع کرائیں جو گوشواروں میں ظاہرکی ہے۔

قومی خبریں سے مزید