چین نے حال ہی میں دنیا کی سب سے زیادہ بل کھاتی ہوئی عمارت کا افتتاح کرکے دنیا کو حیران کردیا ہے۔
بل کھاتی ہوئی خمدار عمارت بنانا تقریباََ ایک ناممکن سی بات ہے لیکن چین نے اس ناممکن کام کو ممکن کرکے دکھایا ہے اور اس عمارت کو دنیا کی سب سے (ٹوئسٹِڈ بلڈنگ) یعنی خمدار عمارت ہونے کا اعزاز دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، چین میں قطبین کی دلچسپ روشنیوں سےمتاثر ہوکر 180 میٹر لمبی ایک ایسی عمارت بنائی گئی ہے اور اس عمارت کو کئی بل دیے گئے ہیں اور اس ٹاور کو ’ڈانس آف لائٹ ٹاور‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس عمارت کو چین کے ضلع کونگ چِنگ کے ژنگفو پلازہ کےقریب تعمیر کیا گیا ہے۔
’ڈانس آف لائٹ ٹاور‘ کو ایڈاس نامی کمپنی کے ماہر، کین وائی نے ڈیزائن کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ عمارت صرف باہر سے خوبصورت نہیں لگتی بلکہ یہ اندر سے بھی کافی وسیع ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ رات کو جب روشنی عمارت پر پڑتی ہے تو یوں لگتا ہے جیسے کہ روشنی رقص کررہی ہو جوکہ اس عمارت کا دوسرا دلچسپ پہلو بھی ہے۔
اس کے علاوہ عمارت کی ہر منزل کو 8.8 درجے پر گھمایا گیا ہے۔
عمارت کی تعمیر میں جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور کمپیوٹر ماڈلنگ کو بھی استعمال کیا گیا ہے۔