امریکا نے پاکستان سے دہشت گردی کی مالی معاونت کے مجرم سے پوچھ گچھ کی درخواست کردی۔
دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون کے معاملے میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا نے پاکستان سے دہشت گردی کی مالی معاونت کے مجرم سے پوچھ گچھ کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا نے درخواست میں دعویٰ کیا کہ ساجد میر ممبئی حملوں کے مرکزی کرداروں میں سے ایک ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ نے درخواست میں مطالبہ کیا کہ ساجد میر سے جیل میں پوچھ گچھ کے لیے قونصلر رسائی دی جائے۔
امریکا کی مقامی عدالت نے سال 2011ء میں ساجد میر کا وارنٹ گرفتاری جاری کیا، جس کے بعد واشنگٹن نے ملزم کی گرفتاری اور نشاندہی کےلیے 5 ملین ڈالرز کا انعام مقرر کیا۔
ذرائع کے مطابق ساجد میر نامی شخص کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے جرم میں 15 سال قید کی سزا ہوچکی ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق ممبئی حملہ کیس میں ملزمان کی فہرست میں اس کا نام شامل نہیں۔
ذرائع کے مطابق ساجد میر سے متعلق امریکی شہری رچرڈ ہیڈلے اپنے تحقیقاتی اداروں کو بیان دے چکا ہے، پاکستان نے بھی امریکی اداروں سے رچرڈ ہیڈلی کے بیان کی تصدیق شدہ نقل مانگ لی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ اور ترجمان امریکی سفارت خانے نے جیو نیوز کے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا ہے۔