پہلی پاکستان جونئیر لیگ 6 اکتوبر سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہو رہی ہے، نوجوان کرکٹرز پُرجوش ہیں کہ انہیں اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا موقع ملے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان جونیئر لیگ میں شہرہ آفاق کرکٹرز کو مینٹورز مقرر کیا ہے جن میں لیجنڈری سر ویوین رچرڈز اور بوم بوم شاہد آفریدی بھی شامل ہیں۔
پاکستان جونئیر لیگ کی ٹیموں کے کپتان انتہائی خوش ہیں کہ انہیں عظیم کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کا موقع ملے گا۔
گوادر شارکس کے کپتان شامل حسین کا کہنا ہے کہ سر ویوین رچرڈز کے ساتھ ڈریسنگ روم میں بیٹھنے کا سوچا بھی نہیں تھا، بہت خوشی اور اعزاز ہے کہ سر ویوین رچرڈز سے سیکھیں گے، لوگ انہیں دیکھ کر خوش ہو جاتے ہیں ہم سر ویوین رچرڈز کے ساتھ ڈریسنگ روم میں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بالکل امید نہیں تھی کہ میں گوادر شارکس کا کپتان بنوں گا، ڈرافٹ کے دوران منتخب ہوا تو خوشی میں گھر والوں کو باہر آ کر فون کیا۔
شامل حسین نے کہا کہ پی سی بی کے مالی معاونت کرنے پر شکر گزار ہیں، ملنے والے پیسوں کو پڑھائی پر لگاؤں گا اور والدہ کی مدد کروں گا، دور دراز علاقوں سے آنے والوں کے لیے کرکٹ لیگ بہت اچھی ثابت ہو گی۔
مردان واریئرز کے کپتان عباس علی نے کہا کہ شاہد آفریدی کے بارے میں بچپن سے سنتے اور انہیں دیکھتے آئے ہیں کہ وہ بڑے بڑے چھکے مارتے ہیں، اعزاز کی بات ہے کہ شاہد آفریدی کے ساتھ اب ڈریسنگ روم شیئر کروں گا، پاکستان جونئیر لیگ اور مینٹور شاہد آفریدی سے سیکھنے کا منتظر ہوں۔
عباس علی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان جونیئر لیگ کا ڈرافٹ پوری فیملی نے دیکھا، میرا نام ڈرافٹ میں منتخب ہوا تو سب خوش ہوئے اور مٹھائی بانٹی۔